نواز شریف رپورٹ عدالت میں پیش

نواز شریف کو ڈاکٹرز نے سفر کرنے سے روک دیا، رپورٹ عدالت میں پیش

سابق وزیراعظم نواز شریف کی 3صفحات پر مشتمل طبی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروا دی گئی جس کے مطابق ڈاکٹر نے انہیں سفر کرنے سے روک دیا ہے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ذریعے نواز شریف کی 3 صفحات پر مشتمل طبی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر کرنے سے روک دیا ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ نواز شریف اینجیوگرافی کروائے بغیر لندن سے نہ جائیں اور نواز شریف اپنی ادویات جاری رکھیں۔ رپورٹ میں ڈاکٹر نے لکھا کہ انہیں حال ہی میں بتایا گیا کہ چونکہ نواز شریف نے اپنی ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے روزانہ Empagliflozin 10mg دوا شروع کی تھی جس کے نتیجے میں ان کے گردوں کے افعال خراب ہو گئے ہیں، اس لیے ان کی انجیوگرافی سے پہلے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:  علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 27 اپریل تک توسیع

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ابھی شدید ذہنی دباو میں ہیں۔ نواز شریف کو ذہنی دباو کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے نواز شریف علاج کے بغیر پاکستان گئے تو انکی حالت بگڑ سکتی ہے۔ ذہنی دباو کے ماحول میں نواز شریف کی بیماری مزید بگڑ سکتی ہے۔ کلثوم نواز کی وفات کے بعد نواز شریف زیادہ دباو میں ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کودکھانےسےپہلےتحریکِ لبیک سےمعاہدہ طےہوا، احسن اقبال

رپورٹ کے مطابق نواز شریف کھلی فضا میں چہل قدمی جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ چہل قدمی کے دوران کورونا سے بچاو کے اقدامات بھی کریں۔ نواز شریف دل کے مریض اور کورونا کے سبب انکی جان بھی جا سکتی ہے۔ کورونا کے سبب نواز شریف کو سانس کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔ کورونا میں ائیرپورٹس اور پبلک مقامات پر خدشات زیادہ ہیں۔

رپورٹ میں ڈاکٹر فیاض شال نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق کسی سوال کی صورت میں ان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔