ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے

پشاور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے کی تعیناتی معطل کردی

پشاورہائیکورٹ نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے نئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پر ڈی جی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا اور انہیں کام سے روک دیا،جسٹس لعل جان خٹک اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دورکنی بنچ نے پی ڈی اے آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر رٹ پر سماعت شروع کی تو درخواست گزار وں کے وکیل سنگین خان نے عدالت کو بتایا کہ نئے ڈی جی پی ڈی اے کی تعیناتی پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ کے خلاف ہے۔ پی ڈی اے ایکٹ 2017کے تحت ڈی جی پی ڈی اے کے عہدے کیلئے شرط رکھی گئی کہ وہ گریڈ20 کا افسر ہوگا اوراسکی تعیناتی کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس تھا تاہم بعد میں اس میں ترمیم کرکے شرط گریڈ19 یا اس سے اوپر گریڈ کا آفیسررکھی گئی جبکہ تعیناتی کا اختیار وزیراعلیٰ کو دیا گیا تاہم گریڈ 18 کے ایک آفیسر کو ڈی جی پی ڈی اے تعینات کردیا گیا ہے جو خلاف قانون ہے۔

مزید پڑھیں:  اصل دہشت گرد کچے کے ڈاکو کو اسلحہ فراہم کرنے والے ہیں، بیرسٹر سیف

انہوں نے دلائل دیئے کہ گریڈ 18 کے آفیسر کی تعیناتی کے خلاف پی ڈی اے ملازمین احتجاج پر ہیں کیونکہ ان میں ایسے آفیسر بھی شامل ہیں جو گریڈ 19 اور 20میں کام کررہے ہیں لیکن انہیں بائی پاس کیا گیا جس سے ان میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کیسے گریڈ19 اور20 کے افسران گریڈ18 کے ایک آفیسر کے ماتحت کام کریں گے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ڈی جی پی ڈی اے کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا اور انہیں کام سے روکتے ہوئے کیس پر مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے کو واپس چیف اکانومسٹ تعینات کردیا محکمہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گریڈ 18جے محمد علی اصغر کو دوبارہ چیف اکانومسٹ جبکہ موجودہ چیف اکانومسٹ شاہد محمود کو ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ بندی اور ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی خورشید عالم کو محکمہ اسٹیبلشمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

مزید پڑھیں:  جمرود، تین سالہ بچی پانی کی تالاب میں گر کر جاں بحق