سی پیک

اسپائیلرز، سی پیک کو آگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ افغانستان کے حوالے سے چین کے ساتھ ہماری مشاورت رہی ہے اور رہے گی،عالمی برادری کو خطے کے امن و استحکام کیلئے، ڈوزئیر میں موجود ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں بھارت کے مذموم عزائم کا نوٹس لینا چاہیے،روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بھی ایک خوشگوار تبدیلی آ رہی ہے، رواں وزیراعظم روس کا دورہ کرینگے ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین اور اس کے ثمرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ دورہ کے اختتام پر جاری ہونے والامشترکہ اعلامیہ دورہ چین کی کامیابی کا مظہر ہے۔ انہوںنے کہاکہ مجموعی طور پر، یہ ایک انتہائی مفید اور بروقت دورہ تھا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران بہت جامع نشستیں ہوئیں، چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونیوالی ملاقات انتہائی جامع نوعیت کی تھی۔ چین جانتا ہے کہ اس خطے میں کون اس کا دوست ہے اور پاکستان کو بھی معلوم ہے کہ آڑے وقت میں کون اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی چین کی بڑی سرکاری و نجی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، تھنک ٹینکس کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اسٹریٹیجک معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی، خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

مزید پڑھیں:  جمرود میں مکان پر چھاپہ ،فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی،1شخص جاں بحق

وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان کے حوالے سے گفتگو ہوئی ۔ افغانستان کے حوالے سے چین کے ساتھ ہماری مشاورت رہی ہے اور رہے گی۔ طے پایا کہ مارچ کے آخر میں افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا اجلاس بیجنگ میں بلایا جائے گا۔اس اجلاس میں افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ بھی مدعو کیے جائیں گے، وہاں ہم مل بیٹھ کر آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسپائیلرز ، سی پیک کو آگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے، امن دشمن قوتوں نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے انجینئرز کو نشانہ بنایا تاکہ گھبراہٹ پیدا کی جائے۔ پہلے بھی رکاوٹیں آئیں مگر ہم نے ان کا مقابلہ کیا، یہ اسپائیلرز اپنی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
دونوں ممالک خطے کی بہتری اور ترقی کیلئے سی پیک کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں، دونوں ممالک سی پیک کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ چین کی منڈیوں تک ہماری زرعی اجناس کی رسائی بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ چین ہم سے سرپلس زرعی اجناس خریدے تاکہ ہمارے تجارتی توازن میں بہتری آئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیر خارجہ ہندوستان کے عزائم کو بے نقاب کرنے کیلئے ٹھوس شواہد پر مبنی ”ڈوزئیر”اقوام متحدہ، سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کے سامنے رکھا۔ عالمی برادری کو اس خطے کے امن و استحکام کیلئے، ڈوزئیر میں موجود ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں ہندوستان کے مذموم عزائم کا نوٹس لینا چاہیے۔

مزید پڑھیں:  ایران سے بڑا سیلابی ریلا پاکستان میں داخل،آبادی کو خطرہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی سرکار کی منفی پالیسیاں ہندوستان کے اپنے مفاد میں بھی نہیں ہیں، ہندوستان میں ایک بہت بڑا طبقہ بی جے پی کی سوچ کے برعکس سوچ رہا ہے۔