پاکستانی سائنسدان دو نئے عالمی ریکارڈ

پاکستانی سائنسدان کے انقلابی شمسی سیل کے دو نئے عالمی ریکارڈ

پاکستانی نوجوان سائنسداں کی سربراہی میں ایک ٹیم کے تیارکردہ شمسی (سولر) سیل نے توانائی کی افادیت کے دو نئے ریکارڈ قائم کردیئے ۔ اس طرح دھوپ سے بجلی کی وافر مقدار بنانے میں مدد ملے گی تو دوسری جانب ماحول دوست طریقے سے عالمی تپش (گلوبل وارمنگ)بھی کم کرنا ممکن ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے یاسر صدیقی اس وقت جنوبی کوریا کی جامعہ سائنس و ٹیکنالوجی میں کوریا انسٹی ٹیوٹ آف انرجی ریسرچ (کے آئی ای آر)سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے بطور مرکزی سائنسداں، ایک بالکل نئے سولر سیل کی ڈیزائننگ اور تیاری کا مرکزی کام کیا ہے جسے کاپر انڈیئم سلفو سیلینائیڈ (سی آئی ایس ایس ای)کا نام دیا گیا ۔

مزید پڑھیں:  لوئر دیر، ہیڈ کوارٹر تیمرگرہ تا خزانہ بائی پاس روڈ کھنڈرات میں تبدیل

دونوں ایجادات کے آئی ای آرمیں واقع فوٹووولٹائک ٹیسٹ لیبارٹری سے باقاعدہ سرٹفکیٹ حاصل کرچکی ہیں۔ یہ تجربہ گاہ ISO/IEC17025 سرٹیفائڈ ٹیسٹ سینٹر بھی ہے جسے کوریا لیبارٹری ایکریڈیٹیشن اسکیم(کولاس)کی جانب سے مجازادارے کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کولاس نے انٹرنیشنل لیبارٹری ایکریڈیشن کوآپریشن میوچل ریکگنیشن ارینجمنٹ کے معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں۔ ایجاد کی پیٹنٹ جلد ہی فائل کی جائے گی۔ اختراعاتی سولر سیل کی پوری روداد رائل سوسائٹی برائے کیمیا کے جرنل انرجی اینڈ اینوائرمنیٹل سائنس میں شائع ہوئی ہے جس کا 38.532 امپیکٹ فیکٹر اسے دنیا کا ممتاز سائنسی جریدہ بناتا ہے۔

مزید پڑھیں:  رفح پر حملے کی مشاورت، نیتن یاہو اسرائیلی وفد امریکہ جانے کو تیار