بھارت میں حجاب تنازعہ

حجاب تنازعہ : خاتون لیکچرار ملازمت سے مستعفی

بھارت میں خاتون کالج لیکچرار نے حجاب اتارنے سے انکار کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں انگلش ڈیپارٹمنٹ کی خاتون لیکچرار کو حجاب اتارنے کا حکم دیا گیا جس کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے لیکچرار نے استعفیٰ دینے کو اہمیت دی اور فوری نوکری چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ کالج لیکچرار چاندنی نے پرنسپل کو دیئے گئے استعفیٰ میں کہا کہ حجاب اتارنے کے حکم سے میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے اور میں حجاب پر پابندی کے غیرجمہوری اقدام کی مذمت کرتی ہوں۔

مزید پڑھیں:  امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

یہ بھی پڑھیں:تنہا سفر کرنے والی خواتین کیلئے مدینہ منورہ محفوظ ترین شہر قرار

دوسری جانب جنوبی بھارت کے علاقے اڈیپی میں حجاب پر پابندی کے خلاف 10 دن سے جاری احتجاج کے بعد آج کالجز کو امتحانات کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے،اڈیپی کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا کہ ضلع پرامن ہے اور کالجوں کے آس پاس کی صورتحال قابو میں ہے اور ایم جی ایم کالج میں 8 فروری کو ہونے والی جھڑپوں کے بعد مزید جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکی یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج پر 100سے زائد طلباگرفتار

کرناٹک کے وزیراعلی بسوا راج ایس بومئی نے طلبا سے حجاب تنازعہ پر ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ان سے متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے امتحانات دیں۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔