ہسپتالوں میں علاج مہنگا

ٹیکس کی چھوٹ ختم،نجی ہسپتالوں میں علاج 20 فیصد مہنگا

وفاقی حکومت کی جانب سے سترہ فیصد ٹیکس ختم کرنے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے زیادہ تر پرائیویٹ ہسپتالوں میں آپریشن اور علاج کے اخراجات میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ کردیا ہے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سرجیکل سامان اور طبی مشینری پر17فیصد کے ٹیکس چھوٹ کی وجہ سے نجی ہسپتالوں میں علاج اور مختلف آپریشن زیادہ مہنگا نہیں تھا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے اس ٹیکس میں رعایت کو واپس لے لیا گیا ہے جس پر پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع کے بڑے شہروں میں نجی ہسپتالوں اور کلینکس پر ڈاکٹرز نے معائنہ، علاج اور آپریشن کے اخراجات میں20فیصد سے زائد اضافہ کردیا ہے اس کے ساتھ ساتھ رہائشی اخراجات اور دیگر اخراجات یعنی ٹیسٹوں اور فیسوں کی مد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے بتایا جاتا ہے کہ نجی ہسپتال یہ اضافی پیسے صحت کارڈ پر علاج کے ذریعے چارج کررہے ہیں جبکہ عام طور پر نجی ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں نے بھی تمام فیسوں اور علاج کے اخراجات میں خودساختہ اضافے کی شکایت کی ہے۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام کے مطابق اس سلسلے میں کئی اضلاع بشمول پشاور سے شکایات ہیں جس پر محکمہ صحت کو حل تلاش کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکی سینیٹ اجلاس، اسرائیل کیلئے 26 ارب ڈالر کا بل منظور