ڈبگری میں واپڈا کی ننگی تاریں

ڈبگری میں واپڈا کی ننگی تاریں موت کا پیغام دینے لگیں

واپڈا کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث ڈبگری بازاربہادرشاہ محلہ چاندو گلی میں ننگی اور لٹکتی تاریں شہریوں کو موت کا پیغام دینے لگیں، گھروں ،دکانوں ، پلازوں،گلی محلوں اور شاہراہوں پر سے گزرتی تاریں جو کسی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتی ہیں، جگہ جگہ مناسب فاصلے پر بجلی کا پول نہ ہونے کی وجہ سے گیارہ ہزار کے وی کی بجلی کی تاریں جو انتہائی نچلی سطح مکانوں کی چھتوں کے بالکل قریب سے گزر رہی ہیں، مکینوں کیلئے خطرے کا باعث بننے لگی ہیں ۔ برسات میں یہ خطرہ مزید دوگنا ہو جاتا ہے۔ اس سے پہلے پشاور میں کئی ایسے اندوہناک واقعات رونما ہو چکے ہیں کہ جن میں ان ننگی تاروں کی وجہ سے شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے کئی بار واپڈا اہلکاروں کا آگاہ کیا مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے۔ شہریوں نے منسٹر آف پاور اینڈ انرجی کیساتھ ساتھ  پیسکو چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر بھر میں جگہ جگہ لٹکتی تاریں جو کہ کسی بھی جان لیوا حادثے کا سبب بن سکتی ہیں ان کو فوری طور پر درست کیا جائے۔ مناسب فاصلے پر نئے پولز لگائے جائیں۔ تاروں کی اونچائی کو مزید بڑھایا جائے اور پولز پر لگے میٹرز کیساتھ منسلک تاروں کو حفاظتی حصار مہیا کیا جائے تاکہ شہر کو مذید ناگہانی حادثات سے بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:  سائفر کیس میں عمران خان کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش