رشوت کے خلاف ڈاکٹر تبدیل

رشوت کے خلاف آواز اٹھانے والا ڈاکٹر تبدیل

رشوت کیخلاف آواز اٹھانا محکمہ صحت کے ڈاکٹر کو مہنگا پڑگیا ہے۔ رشوت میں ملوث ملازمین کی جانب سے مبینہ دھمکیوں کے بعد ڈاکٹر اپنا تبادلہ چارسدہ سے سوات کرادیا ہے جبکہ ہیلتھ سیکرٹریٹ کے سیکشن آفیسر کو بھی دھمکیاں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے اس حوالے سے جاری انکوائری بے نتیجہ ثابت ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ میں تعینات ایک میڈیکل آفیسر نے ہیلتھ سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ میں تعینات چار ملازمین پر لنڈی کوتل ہسپتال میں تبادلہ کیلئے تین لاکھ روپے سے زائد رشوت وصولی کا الزام لگایا تھا اس واقعہ کے دوسرے روز مذکورہ ملازمین نے پیسے واپس کردئیے تاہم محکمہ صحت کی جانب سے ایک انکوائری بٹھائی گئی جس کو تین دن میں رپورٹ جمع کرانے کا ہدف دیا گیا تھا لیکن معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ملازمین دھمکیوں پر اتر آئے ہیں اور متاثرہ ڈاکٹر اور محکمہ صحت کے ایک سیکشن آفیسر کو نتائج کیلئے تیار رہنے کی دھمکیاں دی ہیں جس پر ڈاکٹر نے اپنا تبادلہ چارسدہ سے سوات کرالیا ہے جبکہ نقصان سے بچنے کیلئے سیکشن آفیسر بھی انکوائری افسران کو کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کیلئے منت سماجت کررہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ کرپشن میں ملوث ملازمین کی پشت پناہی ڈائریکٹوریٹ کے افسران کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کیخلاف کارروائی کی بجائے شکایت کنندہ کیخلاف ایکشن لیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ملائشین نیوی پریڈ، 2 ہیلی کاپٹر ٹکرا گئے، 10 افراد ہلاک، متعدد زخمی