راکٹ حملوں کو جواز بنا کرقابض اسرائیلی فورسز نے غزہ کی گزرگاہ کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا

اسرائیل کی وزارتِ دفاع کے شعبے کوآرڈینیٹر آف گورنمنٹ ایکٹیوٹیز ان دی ٹیریٹریز نے بتایا ہے کہ گزشتہ رات غزہ کی پٹی سے اسرائیلی سرزمین کی طرف داغے گئے راکٹوں کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ اتوار کو غزہ کے تاجروں اور مزدوروں کو ایریز کراسنگ کے ذریعے اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی رات غزہ سے جنوبی اسرائیل پر دو راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے ایک یہودی ریاست سے ٹکرایا اور دوسرا شمالی غزہ میں ایک رہائشی عمارت کے قریب گرا۔
اسرائیل نےگزشتہ برس راکٹ حملوں کا جواز بنا کر غزہ میں شدید بمباری کی تھی جس سے کئی جانیں ضائع ہوئیں اور رہائشی علاقے تباہ ہوئے لیکن اس بار ممکنہ خطرے اور مبینہ حملے کے جوازپر عالمی دباؤ سامنے آنے کے بعد اب وہ اپنے ردعمل میں ایریز کراسنگ (گزرگاہ) کو بند کرنے کے تکلیف دہ اقتصادی اقدام کے ذریعے محکوم فلسطینی عوام کا معاشی قتل کرنا چاہ رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے مزید کہا کہ ایریز کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنا ہوگا، صدر مملکت