جموں کشمیر میںمین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی

سری نگر: سری نگر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلم اقلیتی فرقے کے گھروں اور روزگار کو برباد کیا جا رہا ہے، جبکہ ہمارے وزیراعظم کچھ بھی نہیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کروڑوں مسلمان سہمے ہوئے ہیں اور جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے مستقبل کا بھی بیڑا غرق کر دیا گیا ہے، جموں وکشمیر کی بجلی سے ملک بھر کے کارخانے چلتے ہیں لیکن ہم خود ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی اندھیرے میں ہیں۔مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے روزگار اور کاروبار باہر کے لوگوں کو دیئے جا رہے ہیں، یہاں بے روزگاری کا گراف بڑھ گیا ہے، جموں وکشمیر پس رہا ہے اور واجپائی جی کا بات چیت کا طریقہ کار کہیں نظر نہیں آ رہا ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کو پچاس فیصد کم کر دیا گیا ہے تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو تل دھرنے کے لئے بھی زمین نہ مل سکے، جموں کا نوجوان روزگار کے لئے سڑکوں پر آتا ہے لیکن کشمیر کا نوجوان باہر نہیں نکل سکتا ہے کہ کہیں یو اے پی اے نہ لگ جائے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک جانب نئی پارٹیوں کی تشکیل جاری ہے تو دوسری جانب مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے اور یہاں سیاسی عمل مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے سیکورٹی کے نام پر کہیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکی منصوبوں کے ذریعے لاکھوں پاکستانی بجلی استعمال کر رہے ہیں، ملر