ایران پاکستانی سرحدپرمارکیٹیں قائم،تجارتی پوائنٹس بڑھائے گا

پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران بارڈرمارکیٹوں کے قیام اورسرحد پر مزیدتجارتی راستے بنانے پرکام کررہاہے ،تہران کوامیدہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کاحجم 5ارب ڈالرتک بڑھاجاسکتاہے ،یہ باتیں پشاور میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حامد رضاقمی اور خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل مہران اسکندریان نے مشرق میڈیا گروپ کے دفاترروزنامہ مشرق اورمشرق ٹی وی کے دورے کے موقع کیں۔ایران کے قونصل جنرل حامد رضاقمی اور خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل مہران اسکندریان نے جمعہ کے روز روزنامہ مشرق اورمشرق ٹی وی کادورہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے مشرق گروپ کے چیف ایڈیٹرسیدایازبادشاہ سے ملاقات کی۔ ایرانی وفد نے مشرق میڈیا گروپ کے تحت پشاورسے پشتوچینل،انگریزی اوراردواخبارات کی اشاعت کوسراہا، مشرق کے چیف ایڈیٹرسیدایازبادشاہ نے ایرانی وفدکوپشاورکے لوگوں کی مہمان نوازی،ثقافت، مشرق گروپ کے عہدنوکے بانی آغاسیدتاج میرشاہ،سیدظفرعلی شاہ کے خانہ فرہنگ ایران کے ساتھ تعلقات اوربرادر ملک کے حوالے سے جذبات سے آگاہ کیا،سیدایازبادشاہ نے ایرانی وفدکاشکریہ اداکیااوران کی میزبانی کواپنے لئے بڑااعزازقراردیا۔اس موقع پرایرانی وفدنے پاک ایران تجارت کے مواقع پربات کرتے ہوئے بتایاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کاموجودہ حجم محض ایک ارب ڈالر ہے حالانکہ پانچ ارب ڈالرکی تجارت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پوٹینشل ٹریڈکی ایک فہرست تیار کی ہے جس پر عملدرآمد کیاجائے تودونوں ممالک کی تجارت مزیدفروغ پاسکتی ہے۔ تجارت کوفروغ دینے کے کچھ منصوبے پائپ لائن میں ہیں جن کی تکمیل سے اکنامک ڈویلپمنٹ کانیادروازہ کھلے گا۔ایرانی قونصل جنرل کاکہنا تھا کہ اس وقت ایک زاہدان کاتجارتی پوائنٹ زیادہ فعال ہے ،مستقبل میں چھ پوائنٹس سے تجارت شروع کی جائے گی اوربارڈرمارکیٹیں قائم کی جائیں گی تاکہ دونوں ممالک کی تاجربرادری قانونی طریقے سے تجارت کرسکے،اس وقت ایران سے مختلف مصنوعات سمگل ہوپاکستان پہنچتی ہیں ایسانہیں ہونا چاہئے، سمگنگ کوروکنا دونوں ممالک کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے تجویزدی کہ سرحدچیمبر آف کامرس تجارت کیلئے تہران کی بجائے ایسے شہروں کے ساتھ ایم اویوسائن کرے جوخیبر پختونخوا کی تاجربرادری کوقریب پڑے،انہوں نے اس سلسلے مشہداورخراسان شہر کی مثال بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ اسلام ،تہران اوراستنبول کے درمیان ٹرین سروس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے تجارت کومزیدفروغ ملے گا،دونوں ممالک کوثقافت اورسپورٹس کے شعبوں میں بھی دوطرفہ تعلقات مزید بہتر بنانے پرکام کرناچاہئے ،ان کامزیدکہناتھا کہ اگست میں ایران میں ایک عالمی کانفرنس کاانعقاد ہونے جارہاہے جس میں پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کودعوت دی جائے گی۔ایرانی قونصل جنرل نے اس بات پرافسوس کااظہار کیا کہ عالمی پابندیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کی تجارت متاثر ہورہی ہے اگر پابندیاں ختم ہوجائیں اورایکس چینج ریٹ کامسئلہ حل ہوجائے تو ایران توانائی کے شعبے میں پاکستان کومددفراہم کرسکتاہے،ہم عراق کو بہت سستے داموں بجلی فراہم کررہے ہیں پاکستان کوبھی سستی بجلی فراہم کی جاسکتی ہے،امید ہے آنے والے دنوں میں یہ مشکلات کم ہوں گی،ایرانی وفدکاکہناتھا کہ دونوں ممالک کے مابین اسلامی اورثقافتی تعلقات بہت گہرے ہیں ،ایران کے مشہورشاعر حافظ اورفردوسی کی شاعری کی پشتوکے عظیم شاعررحمان بابا کی شاعری کے ساتھ بہت مماثلت ہے۔

مزید پڑھیں:  مالدیپ انتخابات، صدر معیزو کی پیپلز نیشنل کانگریس پارٹی کامیاب