میک اپ سامان پر پابندی

میک اپ سامان پر پابندی سے سینکڑوں دکانیں بند ہونے کا خدشہ

میک اپ کے سامان پر پابندی کی وجہ سے اندرون شہر پشاور میں قائم سینکڑوں دکانیں بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے دکانداروں کے مطابق دکانوں میں موجود بیرون ممالک کا سامان فروخت ہونے کے بعد نیا سامان منگوانے کا انتظام نہیں ہوگا جبکہ خام مال کی قیمتیں بڑھنے کے بعد مقامی طور پر تیار کردہ سامان بھی کئی گنا مہنگا ہوجائے گا،

جس کی وجہ سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اس وقت کریم پورہ، کوچی بازار اور مینا بازار کے علاوہ صدر میں سینکڑوں کی تعداد میں میک اپ کا سامان بیچنے والی دکانیں ہیں ان دکانوں میں بیرون ممالک سے آنیوالا سامان اور مقامی طور پر بیرون ممالک سے منگوائے گئے خام مال سے تیار شدہ سامان فروخت کیا جارہا ہے جہاں پر پشاور کے علاوہ صوبہ کے دیگر بڑے شہروں سے بھی تھوک اور پرچون دکاندار خریداری کیلئے آتے ہیں تاہم میک اپ کے سامان پر پابندی اور خام مال کی درآمد پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کی وجہ سے یہ تمام دکانیں بند یا کسی اور کاروبار میں تبدیل کردی جائیں گی کاسمیٹکس کاروبار کرنے والے تاجروں محمد جہانزیب، اقبال اور علی حضرت کے مطابق غیرملکی سامان پر پابندی کی وجہ سے دکانوں میں موجود سٹاک سے کام چلایا جائے گا اور یہ سامان ختم ہونے پر نیا سامان نہیں منگوایاجائے گا جبکہ مقامی طور پر تیار ہونے والے میک اپ سامان کے معیار اور قیمتوں میں بھی ہوش ربا اضافہ ہوجائے گا کیونکہ مذکورہ مقامی فیکٹریوں کیلئے خام مال بیرون ممالک سے منگوایا جارہا ہے ٹیکس کی شرح بڑھنے اور گیس، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے ان فیکٹریوں کیلئے سابقہ نرخوں پر سامان فروخت کرنا ممکن نہیں رہے گا جس کی وجہ سے پشاور میں کاسمیٹکس کے کاروبار سے وابستہ دکاندار آئندہ ایک سے ڈیڑھ مہینے میں مکمل طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ جائیں گے اس تناظر میں حکومت سے متبادل پلان بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے میک اپ کے سامان پر پابندی اٹھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  صوابی، بھائی کی اپنے سگے بھائی پر گولیوں کی بوچھاڑ