نیوپشاور ویلی بارے اہم پیش رفت

خیبر پختونخوا حکومت کے میگا ہائوسنگ منصوبے نیو پشاور ویلی کے تفصیلی ماسٹر پلان کوحتمی شکل دینا ایک بڑی پیش رفت ہے یہ رہائشی منصوبہ شروع ہونے کی صورت میں نہ صرف صوبائی حکومت کا صوبے میں ایک بڑا منصوبہ شمار ہو گا بلکہ صوبے کے عوام کو جدید رہائشی سہولتیں دینے اور تعمیراتی صنعت کی ترقی اور مختلف کاروبار کے مواقع میں اضافے کا بھی باعث ہو گامنصوبے کے مطابق یہ رہائشی منصوبہ ایک لاکھ چھ ہزار چار سو کنال وسیع اراضی پر قائم کیا جائے گا جس میں سے 36فیصد رقبہ رہائشی اپارٹمنٹس کے لئے مختص کیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ رقبے پر پبلک بلڈنگز ‘ کمرشل ایریاز ‘ پارکنگ ‘ پارک اوپن ایریا ‘ قبرستان یوٹیلیٹیز ایریاز ‘ روڈز اور دیگر سہولیات پلان کی گئی ہیں جو کسی بھی جدید ہائوسنگ سوسائٹی کے لئے ناگزیر ہیں تفصیلی ماسٹر پلان میں منصوبے کے تحت مختلف کیٹیگریز کے 76000رہائشی پلاٹس تجویز کئے گئے ہیں منصوبے کے دیگر اہم فیچرز میں سپورٹس سٹی اور ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ سٹی بھی شامل ہوں گی میڈیا انکلیو بھی منصوبے کا حصہ ہے اس کے علاوہ 8000کنال کے رقبے پر خیبر پارک بھی قائم کیا جائے گا جو گالف کورسز ‘ جھیل کلچر ویلج ‘ گندھارا میوزیم ‘ تھیم پارک فاریسٹ ایڈونچر ایریا اور دیگر سہولیات پر مشتمل ہو گا۔اس منصوبے میں دیگر مختلف شعبوں کے لئے بھی اراضی مختص ہو گی دیکھا جائے تو یہ حقیقی معنوں میں نیو پشاور ویلی کہلانے کا حامل منصوبہ نظر آتا ہے جو پشاور اور نوشہرہ کے نواح میں ایک جدید شہر کی صورت میں ڈیزائن کیاگیا ہے اس منصوبے میں عوام کی دلچسپی اس لئے بھی فطری امر ہو گا کہ یہ منصوبہ قبل ازیں کے پی ڈی اے کے زیر اہتمام تکمیل شدہ یا جاری منصوبوں سے مختلف نوعیت کا حامل ہے جبکہ اپنے محل وقوع اور رسائی کے حوالے سے بھی اس کی اہمیت مسلمہ نظر آتا ہے بہرحال منصوبے کی تحسین اپنی جگہ اصل بات اس کے جلد سے جلدشروع کرنے اور خاص طور پر عوام سے درخواستوں کی طلبی کا مرحلہ ہو گاجو جتنا جلد ممکن ہو سکے شروع کیا جانا چاہئے حکومت کی یقینا کوشش ہو گی کہ مدت اقتدار کے اختتام سے قبل ہی یہ مرحلہ طے ہو۔
تعطیلات شیڈول کے مطابق ہونی چاہئیں
محکمہ ابتدائی تعلیم کی جانب سے موسم گرما کی تعطیلات کے سلسلے میں جاری شیڈول پر نجی سکولز کی جانب سے اعتراض کرتے ہوئے یکم جون کی بجائے تعطیلات کا آغاز14جون سے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے امر واقع یہ ہے کہ نجی سکولزہر مرتبہ اس طرح کا مطالبہ دہراتے ہیں حالانکہ مجموعی طور پر نجی سکولز طالب علموں سے چھٹیوں کی فیس بھی ایڈوانس میں وصول کرتے ہیں جس کی قانون کے مطابق اجازت نہیں گرمی کی شدت اور لوڈ شیڈنگ کے پیش نظر چھٹیوں کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ قابل غور نہیں ہونا چاہئے ۔توقع کی جانی چاہئے کہ مقررہ وقت پر چھٹیاں ہونگی ۔
پرائمری اساتذہ بارے مناسب فیصلہ
محکمہ تعلیم نے ایک لاکھ سے زائد پرائمری سکول ٹیچرز سمیت مختلف کیڈر کے سرکاری اساتذہ کے لئے پروموشن پالیسی تیار کر لی ہے جس کے تحت پشاور سمیت صوبہ بھر کے پرائمری سکولز کے اساتذہ کو سکیل 15میں بھرتی کیا جائے گا۔ہر سال بڑے پیمانے پر ترقی ملنے پر پی ایس ٹیز کے مڈل اور ہائی سکولوں میں تبدیل ہونے سے ہزاروں اسامیوں کے خالی ہونے سے جو خلاء پیدا ہو کر ابتدائی تعلیم پر بری طرح اثر انداز ہونے کا عمل تھا اس پالیسی کی افادیت اس تناظر میں مسلمہ ہے کوشش کی جانی چاہئے کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کے خالی ہونے والی اسامیوں اور تبادلوں سے پیدا شدہ خلاء کو بروقت پر کرکے بچوں کی تعلیم کے متاثر ہونے کا امکان کم سے کم کیا جائے ۔

مزید پڑھیں:  روٹی کی قیمت دا گز دا میدان