مسجد کے گیٹ پر نماز پڑھنے کا حکم

سوال: ایک شخص کورونا کے بعد سے آج تک مسجد کے گیٹ پر کرسی پر نماز پڑھتا ہے، یہ باقی صفوں سے کافی فاصلہ بنتا ہے، بسا اوقات تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ جمعہ کے روز جب رش بڑھ جاتا ہے تو لوگ بے خیالی میں اس کے پیچھے الگ سے صف بنا لیتے ہیں ۔ ان کو لوگوں نے کئی بار سمجھایا مگر وہ کسی کی نہیں سنتا۔ اس ضمن میں دو باتیں پوچھنی ہیں، اول یہ کہ صفوں سے الگ مسجد کے گیٹ کے باہر کرسی لگا کر نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟ دوم یہ کہ جو لوگ جمعہ میں اس شخص کے پیچھے صفیں بنا لیتے ہیں ان کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب: نماز تو ہر پاک جگہ پر ہو جاتی ہے لیکن جماعت کی نماز میں امام کے پیچھے اقتداء کس کی درست ہے اور کس کی نہیں؟ تو مسجد کا وہ حصہ جو نمازوں کے لیے مختص ہے یہاں کسی بھی جگہ سے امام کی اقتداء درست ہے، خواہ بیچ میں کئی صفوں کی جگہ خالی ہو لیکن مسجد کے اس حد سے باہر اگر کوئی مسجد میں کھڑے امام کی اقتداء کرتا ہے تو اس کی اقتداء تب درست ہو گی جب وہ مسجد میں جماعت کی صفوں کے ساتھ اتنا متصل اور قریب ہو کہ اس کے اور مسجد کی آخر ی صف کے بیچ اتنی جگہ خالی نہ ہو جس میں گاڑی گزر سکے۔ اس تفصیل کے مطابق سوال میں ذکر کردہ کرسی پر نماز پڑھنے والا شخص اگر مسجد کی اندرونی حد میں نماز پڑھتا ہے اور امام کی اقتداء کرتا ہے تو اس کی اقتداء درست ہے، اگرچہ اس کا عمل غلط ہے کہ صفوں کے بہت پیچھے نماز پڑھتا ہے حالاں کہ آگے جگہ خالی پڑی ہوتی ہے اور اگر مسجد کے باہر کرسی رکھ کر نماز پڑھتا ہے تو اس کی اقتداء تب درست ہو گی جب مسجد نمازیوں سے بھر جائے اور صفیں اس جگہ تک پہنچیں۔ اور جو لوگ جمعہ میں اس کے پیچھے صف بنا لیتے ہیں، ان کی نماز کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر مسجد کی صفیں پُر ہو جائیں اور وہاں تک پہنچیں تو ان کی لوگوں کی اقتداء درست ہو گی ورنہ نہیں۔