جمعہ کی اذان اول کے بعد دنیاوی معاملات کرنا

جمعہ کی اذان اول کے بعد دنیاوی معاملات کرنا

سوال: جمعہ کے دن اذان اول کے بعد معاملات کرنا مثلاً خرید و فروخت کرنا، نکاح یا اور کسی کام میں مشغول ہونا مثلاً کھانا پینا، سونا وغیرہ کیسا ہے۔ ہمارے علاقے میں اذان اول تقریر سے پہلے ہوتی ہے اگر اذان اول تقریر کے بعد کی جائے اور اس کے پانچ یا دس منٹ بعد خطبہ والی اذان کی جائے تو اس طریقہ کو اختیار کرنا کیسا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جمعہ کے دن اذان اول کے بعد جملہ معاملات کو ترک کرنا اور جمعہ کی نماز کی طرف سعی کرنا واجب ہے اور اذان اول کے بعد دیگر معاملات مثلاً خرید و فروخت، کھانا پینا اور نکاح وغیرہ میں مشغول ہونا مکروہ تحریمی ہے۔ یہی قول احوط ہے اور صاحب ہدایہ کا مختار ہے۔ لہٰذا سوال میں ذکر کردہ طریقہ بھی بہتر طریقہ ہے تاکہ لوگ حرج میں نہ پڑیں۔