دنیائے کرکٹ کے سوئنگ آف سلطان وسیم اکرم

3جون 1966 میں لاہور میں پیدا ہونے والے دنیائے کرکٹ کے معروف فاسٹ بائولر وسیم اکرم کے بارے میں اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ ہر دور کا فاسٹ بائولر ان جیسا بننا چاہتا ہے،

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سوئنگ آف سلطان وسیم اکرم کو ان اور آئوٹ سوئنگ پر ملکہ حاصل تھا اور کبھی کبھار ایک ہی گیند ان کی ایسی ہوتی تھی جو ہوا میں باہر جاتی محسوس ہوتی تھی اور زمین پر پڑنے کے بعد وہ یکدم اندر کی جانب آجاتی تھی جس سے بلے باز کے پاس سوائے پویلین لوٹ جانے کے اور کوئی آپش نہیں بچتا تھا، ایک بہت ہی مختصر سٹارٹ کے ساتھ وسیم اکرم کی گیند کی سپیڈ بہت زیادہ تھی اور یہی سپیڈ ان کو سوئنگ میں مدد بھی فراہم کرتی تھی، گڈ لینتھ سے بائونسر کو اٹھا لینا شاید ہی ان سے بہتر کوئی جانتا ہو اور اس بائونسر کا شکار بھارتی بلے باز روی شاستری ہو چکے ہیں جو آج تک اس خوفناک بائونسر کو یاد کرتے ہیں

وسیم اکرم کے بارے میں مبصرین کرکٹ کا ماننا ہے کہ وہ ہر دور کے بائیں ہاتھ کے بہترین فاسٹ بائولر ہیں، گو کہ ان کی اصل پہچان فاسٹ بائولنگ تھی تاہم اننگز کے اختتامی اوورز میں ان کے چھکے اور چھکے بھی توجہ کا مرکز رہے ہیں، شیخوپورہ میں ان کی زمبابوے کیخلاف 257 رنز کی اننگز آج بھی یادگار ہے، وسیم اکرم نے ٹیسٹ میں 414، ون ڈے میچوں میں 502 وکٹیں حاصل کی ہیں تاہم کہنے والے کہتے ہیں کہ اگر نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ سکینڈل نے ان کے کیریئر کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور اگر وہ اس کا شکار نہ ہوتے تو شاید ان کی وکٹوں کی تعداد آج سب سے زیادہ ہوتی، 2003 کے عالمی کپ میں ان کی واپسی ہوئی مگر ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ان سمیت آٹھ سینئر کھلاڑیوں کو باہر جانے کا دروازہ دکھا دیا گیا جس کے کچھ عرصہ کے بعد وسیم اکرم نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا اور صرف ہیمشائر کائونٹی کی جانب سے بھی کچھ عرصہ کھیلنے کے بعد اسے بھی خیرباد کہہ دیا

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹاکرا کل ہوگا

وسیم اکرم تمام تر تنازعات کے باوجود ایک بہترین اور خطرناک ترین فاسٹ بائولر مانے جاتے ہیں اور ان کے کیریئر میں اعداد و شمار اس کے گواہ ہیں، وسیم اکرم نے کھیلے گئے 104 ٹیسٹ میچوں کی 181 اننگز میں 23.62 کی اوسط سے 414 وکٹیں حاصل کیں، جس میں ایک اننگز میں ان کی بہترین بائولنگ 119 رنز دیکر سات وکٹیں حاصل کرنا ہے جبکہ میچ میں ان کی بہترین بائولنگ 110 رنز دیکر گیارہ وکٹیں حاصل کرنا ہے، میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ وسیم اکرم نے پچیس بار جبکہ دس وکٹیں لینے کا کارنامہ پانچ مرتبہ انجام دیا، وسیم اکرم نے کھیلے گئے 356 ون ڈے میچوں میں 23.52 کی اوسط سے 502 وکٹیں حاصل کیں، ان کی میچ میں بہترین بائولنگ پندرہ رنز دیکر پانچ وکٹیں حاصل کرنا ہے، وسیم اکرم نے ایک روزہ میچوں میں میچ کے دوران پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ پانچ مرتبہ انجام دیا، ایک سو چار ٹیسٹ میچوں کی 147 اننگز میں وسیم اکرم نے 2898 رنز بھی سکور کئے جس میں تین سنچریاں اور سات نصف سنچریاں شامل ہیں اور ان کا بہترین سکور 257 رنز ناٹ آئوٹ ہے، وسیم اکرم نے 356 ون ڈے میچوں کی 280 اننگز میں 3717 رنز سکور کئے ہیں جس میں چھ نصف سنچریاں بھی شامل ہیں جبکہ ون ڈے میچوں میں ان کا بہترین سکور 86 رنز ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین آج پہلا ٹاکرا ہوگا

وسیم اکرم نے بین الاقوامی کرکٹ میں چار ہیٹ ٹرکس بھی سکور کیں جبکہ سابق کپتان 1992 کے عالمی کپ فائنل کے پلیئر آف دی میچ بھی قرار پائے تھے، یہ وہی ورلڈ کپ ہے جس میں ان کی صرف دو گیندوں نے میچ کا پانسہ پلٹ کر رکھ دیا تھا۔سابق کپتان وسیم اکرم کو تمام فارمیٹس میں 916 وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 6615 رنز بھی بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور اس شاندار کارکردگی پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں پی سی بی ہال آف فیم میں بھی شامل کیا،وسیم اکرم نے ہال آف فیم کا اعزاز سابق مایہ ناز ویسٹ انڈیز کے کرکٹر اور کپتان ویون رچرڈز کے ہاتھ سے وصول کیا تھا۔