پشاور مہنگائی پرانے سٹاک

پشاورمیں خودساختہ مہنگائی، پرانے سٹاک کی نئی قیمتوں پر فروخت

ویب ڈیسک :تیل کی وجہ سے آئندہ ماہ سے بڑھنے والی قیمتیں پشاور میں دکانداروں نے پرانے سٹاک پر رواں ماہ سے ہی بڑھا دی ہیں، گھی، چاول اور مشروبات سمیت تقریباً تمام غذائی اجناس کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں، سبزیاں اور پھل بھی اب عوام کی دسترس سے میں نہیں رہے، مارکیٹ میں غذائی اجناس سے لے کر روزمرہ استعمال کی ہر شے کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی ہے، تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور بجلی نرخ بڑھانے کے فیصلہ کے بعد پشاور میں تاجروں نے پہلے سے مہنگائی کے مارے شہریوں کیلئے مزید مشکلات پیدا کردی ہیں، گزشتہ چند روز سے شہر کے مختلف بڑے بازاروں پیپل منڈی، ہشت نگری، قصہ خوانی،کریم پورہ اور صدر سے ملحقہ بازاروں و مارکیٹوں کے علاوہ حیات آباد اور یونیورسٹی ٹائون میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کردیا گیا ہے.
حالانکہ یہ سامان کئی ماہ پہلے خریدا گیا تھا، مختلف برانڈز کے سگریٹ اور مشروبات سمیت متعدد چیزوں کو بھی مارکیٹ سے غائب کر دیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد مہنگائی میں مزید اضافہ ہوجائے گا، دودھ اور دہی سمیت گزشتہ سال کی نسبت گھی چاول اور دالیں بھی80 فیصد تک مہنگی کردی جائیں گی تاہم حکومت کی جانب سے خودساختہ مہنگائی روکنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  عالمی ایک روزہ رینکنگ میں بابر اعظم کی بادشاہت برقرار