پشاور ڈی آفس وکلا

پشاور:ڈی سی آفس میدان جنگ بن گیا ،سرکاری افسران وکلا سے گتھم گتھا ہو گئے

ویب ڈیسک (داود خان )وکیل پر اسسٹنٹ کمشنرکا مبینہ تشدد کا معاملہ ،ڈی سی آفس پر وکلا نے دھاوا بول دیا ،وکلا اور سرکاری افسران گتھم گتھا ہو گئے۔اطلاعات کے مطابق خیبرپختونخوا میں وکیلوں کے خلاف مختلف آفیسرز اور دیگر ایسوسی ایشنز نے احتجاج کا اعلان کررکھا ہے اور آج پیر کو وکلا اور افسران آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئے ،احتجاج کرنیوالوں میں پاکستان ایڈمنسٹریٹر سروسز ، پروونشل مینجمنٹ سروسز ، ریونیو سٹاف، سیکرٹریٹ کورڈیننیش کونسل اور اگیگا کے ارکان شامل ہیں ۔
سرکاری افسران کا موقف ہے کہ وکیل نے سرکاری ڈیوٹی کے دوران ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پشاور آفتاب کے ساتھ دوران پیٹرول پمپ چیکنگ بدتمیزی کی جبکہ معزز عدالت نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کو سننے بغیر ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کر دئیے،واقعے کے بعد وکلا نے ڈپٹی کمشنر پشاور کے دفتر پر بھی حملہ کر دیا،وکلا گردی کا نوٹس لیتے ہوئے تمام سرکاری بیوروکریسی، افسران اور دیگر تنظیموں نے کل مکمل احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ آج پشاور سیکرٹریٹ سمیت تمام سرکاری دفاتر میں مبینہ وکلا گردی کے خلاف کیا جارہا ہے ۔
وکیل غفران نے اپنا موقف دیتے ہوئے بتایا کہ چند روز پہلے چمکنی پیٹرول پمپ پر وکیل کو گھسیٹنے کی ویڈیو وائرل ہوئی،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرکے اہلکار پیٹرول پمپ پر بزرگ شخص کو زدکوب کررہے تھے ،میں نے صرف روکنے کی کوشش کی جس پر مجھ پر تشدد کیا گیا ۔ پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کا وکیل پر مبینہ تشدد اور ان کو زدوکوب کرنے کیخلاف احتجاج کیا تھا ۔پشاور ہائیکورٹ بار نے حکومت سے متعلقہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمد کے حلاف سخت کارروائی کا مطالبہ تھا،جبکہ ڈپٹی کمشنر پشاور کا کہنا ہے کہ وکیل نے ضلعی انتظامیہ افسر سے بحث وتکرار کی اور کارسرکار میں مداخلت کی اس کے باوجود ہم نے وکیل پر تشدد نہیں کیا ۔

مزید پڑھیں:  عالمی کساد بازاری کا خدشہ، پاکستان میں لوہے کی قیمتوں میں کمی