قبائلی اضلاع مہمند ڈیم

قبائلی اضلاع کیلئے 50ارب مختص، داسو ڈیم 55ارب ،مہمند ڈیم کیلئے 12ارب رکھنے کی تجویز

ویب ڈیسک :وفاقی حکومت نے مالی سال 2022-23کے پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام میں قبائلی اضلاع کیلئے 50ارب روپے گرانٹ کے طور پر تجویز کردئے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص رقم اس کے علاوہ ہے جبکہ خیبر پختونخوا کی جامعات، مہمند اور داسوڈیم سمیت متعدد منصوبوں کیلئے خطیر رقم رکھنے کی سفارش کردی ہے.
وفاقی حکومت کے مالی سال 2022-23پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا کیلئے صوبائی پیکیج کے تحت 52ارب 68کروڑ22لاکھ 70ہزار روپے رکھے گئے ہیں جس میں 20ارب ضم اضلاع کیلئے 30ارب قبائلی اضلاع کے 10سالہ پروگرام کے تحت جبکہ ڈبوری اورزکئی میں سڑک کی تعمیر کیلئے 20کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اسی طرح سوات میں پانی کی فراہمی کے منصوبے کیلئے 20کروڑ، ملاکنڈ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں کارڈیالوجی یونٹ، برن اینڈ ٹرامہ یونٹ کیلئے 20کروڑ، کرک میں انسٹیٹیوٹ آف پیٹرولیم کے قیام کیلئے 50کروڑ، خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کیلئے 50کروڑ، سوات ایکسپریس وے فیز ٹو کی اراضی خریداری کیلئے 50کروڑ، لارنسپور اور تربیلہ روڈ کی اپگریڈیشن کیلئے 50کروڑاور اپر چترال میں بونی تورخو روڈ کی کشادگی کیلئے 8کروڑ22لاکھ 70ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔
ترقیاتی منصوبوں کے تحت مختص کی جانیوالی رقم کے تحت د اسو پاور پراجیکٹ کیلئے 55ارب 38کروڑ30لاکھ، مہمنڈ ڈیم کیلئے 12ارب 6کروڑ،چترال ہائیڈرو پاور سٹیشن کی پیدواری صلاحیت 5میگاواٹ تک بڑھانے کیلئے 12کروڑ40لاکھ، درگئی ہائیڈرو الیکٹرک پاور سٹیشن کی بحالی اور پیداوار بڑھانے کیلئے 12کروڑ، گولن گول ہائیڈور پاور پراجیکٹ کیلئے 2ارب 81کروڑ80لاکھ، کیال خور ہائیڈوو پاور پراجیکٹ کیلئے 90کروڑ، منگلا پاور سٹیشن کی اپ گریڈیشن کیلئے 3ارب 29کروڑ90لاکھ، تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے کیلئے ایک ارب 94کروڑ، تربیلا کے پانچویں توسیعی منصوبے کیلئے 12ارب، ورسک ہائیڈرو الیکٹرک پاور سٹیشن کیلئے 2ارب 47کروڑ، صوابی میں ایریگیشن انفراسٹکچر کیلئے 26کروڑ8لاکھ 97ہزار، خیبر پختونخوا میں 20چھوٹے ڈیم بنانے کیلئے 24کروڑ13لاکھ 34ہزار، کرک میں چشمہ اکوڑہ خیل ڈیم کی تعمیر کیلئے 5کروڑ، کوہاٹ میں خٹک بانڈہ ڈیم کی تعمیر کیلئے 34کروڑ83لاکھ 52ہزار، کرک میں مخ بانڈہ ڈیم کی تعمیر کیلئے 20کروڑ، لکی مروت میں پیزو ڈیم کی تعمیر کیلئے 30کروڑ21لاکھ 92ہزار، صنم، پلائی اور کنڈل ڈیم کی تعمیر کیلئے 15کروڑ، سروزئی ڈیم ہنگو کی تعمیر کیلئے 10کروڑ، کوہاٹ کے تاندا ڈیم میں آبی ذخائر کے اضافہ کیلئے 20کروڑ، شمالی وزیرستان کے کرم تنگی ڈیم کیلئے ایک ارب، بنوں میں باران ڈیم کیلئے 77کروڑ72لاکھ 48ہزار، پشاور اور نوشہرہ میں ورسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ کیلئے ایک ارب، چشمہ رائٹ بنک کنال کی فیزبلٹی کی نظرثانی کیلئے 21کروڑ39لاکھ 26ہزاراور منصوبے کیلئے 50کروڑ، لوئر کوہستان میں 6چھوٹے ڈیم دینسئی، خار، ودیجو، سرونئی، سرائی ٹو اور کٹراہ کیلئے 30کروڑ، کرم تنگی کی اپگریڈیشن کی فیزبلٹی کیلئے 5کروڑ، بنوں ایئر پورٹ کی توسیع اور اپ گریڈیشن کیلئے 10کروڑ، مانسہرہ میں ہوا .
بازی کی سہولیات کی فراہمی کیلئے 50لاکھ، ایکسپو سنٹر پشاو رکیلئے 17کروڑ44لاکھ 40ہزار، خیبر پاس اکنامک کاریڈور کیلئے 2ارب 40کروڑ ، پشاور نادردن بائی پاس کیلئے دو ارب ، پنڈی سے کوہاٹ سڑک دورویہ کرنے کیلئے ڈیڑھ ارب، سرائے گمبیلہ سے کوپاٹ تک انڈس ہائی وے کو دورویہ کرنے کیلئے دو ارب، بشام خوازہ خیلہ ایکسپریس وے کی فیزبلٹی سٹڈی کیلئے ایک کروڑ 79لاکھ 30ہزار، ڈیرہ اسماعیل خان ، لکی مروت اور ٹانک کی سڑک کیلئے 5ارب، کوہاٹ میں ایف جی کالج کی تعمیر کیلئے دوکروڑ 10لاکھ، یونیورسٹی آف بونیر کیلئے 50کروڑ، یونیوسٹی آف دیر شرینگل کیلئے 46کروڑ41لاکھ 87ہزار، کامسٹ انسٹیٹیوٹ ایبٹ آباد کیلئے 10کروڑ، فاٹا یونیورسٹی کیلئے 41کروڑ77لاکھ 33ہزار، زرعی یونیورسٹی پشاور میں ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر کیلئے 20کروڑ، یونیورسٹی آف چترال کیلئے 10کروڑ، یونیورسٹی کیمپس برائے طالبات بنوں کیلئے 30کروڑ، سوات یونیورسٹی کیلئے 30کروڑ، وومن سب کیمپس سوات کے قیام کیلئے 30کروڑ ، وومن سب کیمپس ملاکنڈ کے قیام کیلئے 20کروڑ، بنوں یونیورسٹی کی توسیع کیلئے 20کروڑ، آئی ٹی انڈسٹری انوویشن اینڈ ریسرچ سنٹر اسلامیہ کالج پشاور کیلئے 31کروڑ59لاکھ 85ہزار، انجینئرنگ یونیورسٹی جلوزئی کیمپس کیلئے 40کروڑ72لاکھ 32ہزار، وومن یونیورسٹی مردان میں دو ہاسٹل اور ٹرانسپورٹ سہولت کی فراہمی کیلئے 15کروڑ، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک میں اکڈیمک بلاک کیلئے 21کروڑ42لاکھ 60ہزار، وومن یونیورسٹی مردان میں ایڈمن اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے 20کروڑ، یونیورسٹی آف صوابی میں درکار سہولیات کی فراہمی کیلئے 25کروڑ، ہری پوریونیورسٹی کیلئے 49کروڑ84لاکھ 2ہزار، انجینئرنگ یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس کیلئے 25کروڑ، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیلئے 30کروڑ، پیشہ ورانہ استعدادکار بڑھانے کیلئے پشاور یونیورسٹی کیلئے 19کروڑ62لاکھ55ہزار، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کیلئے 20کروڑ، بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی پشاور کیلئے 15کروڑ، لکی مروت یونیورسٹی کیلئے 35کروڑ، ہزارہ یونیورسٹی میں انفراسٹکچر کیلئے 30کروڑ، شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے 10کروڑ،نیب پشاور میں آفیسر میس اور ہاسٹل کی تعمیر کیلئے 6کروڑ، ضم اضلاع میں ہیومن رائٹس کے دفاتر کیلئے ایک کروڑ 93لاکھ ایک ہزار، ڈیرہ اسماعیل خان میں خواتین کیلئے بزنس سکلز ڈویلپمنٹ سنٹر کیلئے ایک کروڑ 70لاکھ، پشاور لائٹ انجینئرنگ سنٹر کیلئے 4کروڑ98لاکھ 66ہزار، پاک درہ خیبر میں ایف سی کے رہائشی منصوبے کیلئے 36کروڑ، پشاور میں فیڈرل شریعت کورٹ کے کیمپ آفس کیلئے 3کروڑ86لاکھ 4ہزار، پشاور میں فیڈرل کورٹ اور ٹریبیونل کی تعمیر کیلئے 9کروڑ13لاکھ 38ہزار، خیبر پختونخوا کے بارانی علاقوں میں آبی ذخائر کیلئے 50کروڑ، کوہاٹ اور بنوں میں یورینیم نکلانے کیلئے 48کروڑ70لاکھ، پشاور، خیبر اور بنوں سرکل میں بجلی چوری کی روک تھام کیلئے اے بی سی کیبل کیلئے 75کروڑ، چترال میں بجلی کی فراہمی کیلئے 39کروڑ54لاکھ 50ہزار، رشکئی اکنامک زون کو بجلی کی فراہمی کیلئے 34کروڑ6لاکھ 69ہزار، ریجنل ٹیکس آفس ایبٹ آباد کیلئے 3کروڑ14لاکھ 11ہزار، رزمک میں کسٹم ہاس کی چیک پوسٹ کیلئے کیلئے 3کروڑ، لنڈی کوتل میں ٹرانزٹ رہائشی سہولت کی فراہمی کیلئے 10کروڑ ، پی سی ایس آئی آر پشاور کیلئے 2کروڑ، میڈیکل بوٹانک سنٹر پشاور کی اپگریڈیشن کیلئے 17کروڑ66لاکھ 47ہزار روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔

مزید پڑھیں:  ٹانک، نہم و دہم سالانہ امتحانات کیلئَے ضلع بھر میں 29 سنٹرز قائم