پٹرولیم دھماکہ 15جون

حکومت کا کل 15جون کو پٹرولیم دھماکہ کرنے کا امکان

ویب ڈیسک :پاکستان میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں پھر اضافہ ہو سکتا ہے، اوگرا کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 55 روپے جبکہ پٹرول کی قیمت میں 28 سے 30 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے تاہم وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں کم و بیش10روپے فی لیٹر اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔

پاکستان میں پندرہ اور سولہ جون کی درمیانی شب بارہ بجے سے پٹرول کی قیمت میں کم و بیش 10 روپے لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے لٹر اضافے کی تجویز ہے۔قبل ازیں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اب پٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، پیٹرول اور ڈیزل کی بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق قیمتیں ہوں گی۔جوالائی کے مہینے میں نقصان میں نہیں جائیں گے، سبسڈی کو اس سال ختم کریں گے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ چارہ نہیں۔

مزید پڑھیں:  عدلیہ میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس

اس سے قبل بھی انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 55 روپے جبکہ پٹرول کی قیمت میں 28 سے 30 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آہستہ آہستہ پٹرولیم لیوی بڑھاتے رہیں گے۔ 5 روپے سے شروع کریں گے اور سال کے آخر تک پٹرولیم لیوی کی مد میں ساڑھے 700 ارب روپے تک جمع کر لیں گے، اس سے ہمارے بجٹ خسارے میں کمی ہو گی۔

مزید پڑھیں:  پشاور، خیبر پختونخوا کابینہ کا دوسرا اجلاس 28 مارچ کو طلب

اس سے قبل اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم کی قیمتوں کے پیش نظر کم آمدنی والے طبقہ کو تحفظ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چنانچہ ان کی ہدایت پر40 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی والے خاندانوں کو دو ہزار روپے ماہانہ مدد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ جون 2022 سے نافذ العمل ہے۔