ماں کی فرماں برداری

ماں کی فرماں برداری سے جان بچ گئی

معروف کتاب’’سعادۃ الدارین فی بر الوالدین‘‘ کے حوالے سے یہ واقعہ نقل کیا جا رہا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ایک نوجوان کی جان ماں کی فرماں برداری کے سبب بچ گئی۔ اس واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک آدمی کو ماں باپ کی خدمت کرنے سے جس طرح بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، اسی طرح ماں باپ کی فرماں برداری کے سبب بے شمار مصائب اور مشکلات بھی ٹل جاتی ہیں۔

اس کتاب کے مؤلف لکھتے ہیں:ایک نوجوان اپنے ایک دوست کا قصہ یوں بیان کرتا ہے کہ اس کا دوست روزانہ اپنی والدہ کو مسجد میں نماز کے لئے لے جایا کرتا تھا۔ اس کی ماں پنج وقتہ نماز مسجد میں ادا کرنے کی عادی تھی۔ایک روز اس نوجوان نے اپنے ایک ساتھی سے کسی جگہ جانے کا وعدہ ک لیا۔ دونوں دوستوں کے مابین یہ طے پا گیا کہ فلاں تاریخ کو ہمیں فلاں جگہ جانا ہے۔ چنانچہ وہ تاریخ آ گئی۔ میرے دوست کا ساتھی اس کے گھر آیا اور وعدے کے مطابق اپنے ساتھ چلنے کو کہا۔

میرا دوست اپنی والدہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا:
’’اجی جان! آپ کہیں جانا چاہتی ہیں؟‘‘
ماں نے جواب دیا: نہیں آج میرا کہیں جانے کا ارادہ نہیں، تمہیں جہاں جانا ہے جا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت فرمائے۔

دروازے کے باہر میرے دوست کا ساتھی انتظار کر رہا تھا۔ میرا دوست ماں سے اجازت لے کر گھر سے باہر آیا اور اپنے ساتھی کے ساتھ گاڑی میں بیٹھنے لگا۔ تو اچانک اسے گھر میں کوئی چیز یاد آ گئی جسے وہ بھول گیا تھا۔ چنانچہ وہ گھر میں گیا تاکہ اپنی بھولی ہوئی چیز لے آئے۔ اس وقت ماں نے بیٹے سے کہا:
’’میں چاہتی ہوں کہ مجھے مسجد تک پہنچا دو‘‘

بیٹے نے کہا:
’’چند لمحے پہلے آپ نے کہا تھا کہ مجھے کہیں نہیں جانا۔‘‘
ماں نے کہا:ہاں میں نے کہا تھا مگر اب میں جانا چاہتی ہوں۔

بیٹے نے کہا: امی جان! آپ کا حکم میرے سر آنکھوں پر! آپ کی خدمت میرے لیے باعثِ صد افتخار ہے۔ بیٹا گھر سے نکل کر باہر اپنے ساتھ کے پاس آیا اور کہنے لگا:
دوست! معاف کرنا، میں ابھی گھر سے نہیں نکل سکتا کیونکہ میری ماں مسجد جانا چاہتی ہے، اس لیے تم جائو، پھر کبھی دیکھیں گے۔ نوجوان یہ کہہ کر گھر کے اندر داخل ہو گیا اور اس کا ساتھی گاڑی اسٹارٹ کر کے وہاں سے چل

ابھی تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سب کے سب ایک بڑے حادثے کے بارے میں باتیں کر رہے تھے۔ اس وقت ماں کے وفادار اور فرماں بردار نوجوان کو معلوم ہوا کہ اس کے ساتھی کا ایکسیڈنٹ ہو چکا ہے اور وہ موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا ہے۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔

قارئین کرام! ذرا آپ اس واقعے کو دیکھیں کہ ماں باپ کی خدمت میں کتنا فائدہ ہے۔ ماں باپ کا مطیع بیٹا کیسی کیسی مصیبتوں سے محفوظ رہتا ہے۔ کاش! ہمارے سارے مسلمان بھائی اپنے والدین کے حقوق کا لحاظ کریں اور اپنی مصروفیات پر اپنے والدین کی ضروریات کو ترجیح دیں۔