ناروے کی خاتون کوہ پیما کرسٹن

ناروے کی خاتون کوہ پیما کرسٹن پاکستان کیوں آئیں؟

ناروے سے تعلق رکھنے والی خاتون کوہ پیما کرسٹن ہریلا پاکستان پہنچ گئی ہیں اور وہ آئندہ دو ماہ کے دوران کے ٹو ، نانگا پربت سمیت پانچ آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ،

کرسٹن ہریلا چھ ماہ کے دوران دنیا کی چودہ آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کرنے کا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتی ہیں، گزشتہ دو ماہ کے دوران کرسٹن ہریلا ایورسٹ سمیت چھ آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کرچکی ہیں، 36 سالہ کرسٹن نیپال سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما نرمل پوجارا کا 2019 میں قائم کردہ ریکارڈ توڑنا چاہتی ہیں،

مزید پڑھیں:  چمپئنزٹرافی ہائِبرڈ ماڈل کے تحت ہوگا، پی سی بی مان گیا،بھارتی بورڈکادعویٰ

یاد رہے کہ نرمل پوچارا 2019 میں دنیا کی 14 آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں صرف چھ ماہ اور چھ دن میں سرکرکے یہ ریکارڈ قائم کیا تھا، کرسٹن ہریلا کا کہنا ہے کہ اگر آپ تاریخ دیکھیں تو آپ کو یہی نظر آئے گا کہ مضبوط مرد کوہ پیما ہی یہ کارنامے سرانجام دیتے رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں اب یہ بتانا چاہتی ہوں کہ یہ کام خواتین بھی کرسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  رونالڈو اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں، ساتھی فٹبالر ولید عبد اللہ کا انکشاف