یہ پہلا اور آخری مراسلہ تھا،آئندہ کسی کی ایسا کرنیکی جرات نہیں ہوگی،عمران خان

اسلام آباد: (مشرق نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے رجیم چینج سیمینا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی کسی ملک کی بہتری کیلئے رجیم چینج نہیں کرتا، امریکا کا رجیم چینج کرنے کا مقصد ملکوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی امریکا نے پاکستان کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا، ایک دھمکی پر ہم نے امریکی جنگ میں شرکت کی جس سے ہمیں بےپناہ مالی وجانی نقصان ہوا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کا150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، امریکا نے ہمیں صرف20 ارب ڈالر کی امداد دی۔ ہم نے ماضی میں اپنے ملک کے آئین اور قانون کو توڑ کر امریکا کی خدمت کی۔ کیا امریکا کی خدمت کرنے سے ہم اپنے پاوں پر کھڑے ہوگئے؟ میرا موقف ہے ہم کب تک امریکا کیلئے ٹشو پیپر کی طرح استعمال ہوتے رہیں گے۔ امریکا مخالف نہیں ہوں نہ ہی امریکا کیساتھ تعلقات خراب کرنے کے حق میں ہوں لیکن ہمیں کسی ملک کیساتھ اپنے مفاد کو مدنظر رکھ کر تعلقات قائم رکھنے چاہئے۔ کسی کے مفاد کی خاطر اپنے ملکی وقومی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُٹھایا، جس دن اسرائیل کو تسلیم کرلیا اُس دن ہمارا کشمیر پر موقف ختم ہوجائےگا۔ اِس وقت پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، کہتے ہیں ایسے مراسلے تو آتے رہتے ہیں۔ میں نے کبھی ایسا مراسلہ آتے نہیں دیکھا، یہ پہلا اور آخری مراسلہ تھا آئندہ کسی کی ایسا کرنے کی جرات نہیں ہوگی۔ مراسلے سے زیادہ تکلیف اِس بات پر ہوئی کہ چوروں کو ہم پر مسلط کردیا گیا۔ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ شہبازشریف کو وزیراعظم بنادیا جائےگا،اب جو اقدامات کیے جارہے ہیں وہ ملک کی تباہی کا باعث بنیں گے۔ راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنانے سے پارلیمنٹ پہلے ہی ختم ہوچکی ہے، حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ قائم رکھنے کیلئے20 سیٹیں جتوانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔ نیب ترامیم کرکے وائٹ کالر کرائم کی اجازت دےدی گئی ہے۔ اللہ نے انسان کو کہیں نیوٹرل رہنے کا نہیں کہا، اگر گھر پر ڈاکہ پڑےگا تو کیا چوکیدار کو نیوٹرل رہنا چاہئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کبھی نہیں سوچا تھا نومبر میں کو آرمی چیف بناوں گا۔ میرا خیال تھا جب وقت آئے گا تو میرٹ پر نئے آرمی چیف کی تعیناتی کروں گا۔ میں نے آج تک کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی، آج ملک میں اداروں کا قتل عام ہورہا ہے۔ نوازشریف ہمیشہ میرٹ کی خلاف ورزی کرکے اپنی پسند کا آرمی چیف لایا، نوازشریف اپنی مرضی کا آرمی چیف لاکر فوج کو کنٹرول کرنا چاہتا تھا، انہیں ڈر ہے کہ اگر آرمی چیف اِن کی مرضی کا نہیں ہوگا تو اِن کی چوری پکڑی جائےگی کیونکہ اِن کی چوری کی انٹیلی جنس رپورٹس موجود ہیں۔ میں نے کوئی چوری نہیں کی مجھے اپنے چوری بچانے کیلئے اپنی مرضی کا آرمی چیف رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

مزید پڑھیں:  خان یونس میں اجتماعی قبر دریافت، 100 سے زائد نعشیں نکال لی گئیں