مچھلی کی زبان کیوں نہیں ہوتی؟

مچھلی کی زبان کیوں نہیں ہوتی؟

مولانا عبدالحئی لکھنوی رحمۃ الہ علیہ اپنی کتاب ’’نفع المفتی والسائل‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور فرشتوں کو حکم دیا کہ سجدہ کرو تو بجز ابلیس تمام فرشتوں نے سجدہ کیا ۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے ابلیس کو جنت سے نکال دیا اور زمین پر پھینک دیا۔

تب ابلیس سمندر پر گیا ، اس وقت سب سے پہلے مچھلی نے ابلیس سے ملاقات کی اور ابلیس نے مچھلی کو حضرت آدم علیہ السلام کے پیدا ہونے کی خبر دی اور یہ کہا کہ آدم خشکی اور تری کے حیوانات کا شکار کرے گا۔ پس مچھلیاں آدم علیہ السلام کی پیدائش کی خبر ایک دوسرے کو دینے لگیں کہ اب ہماری امان نہیں۔ پس اللہ تعالیٰ نے مچھلی کی زبان کو زائل کر دیا ۔ جیسا کہ کتاب حید الحماویہ میں ’’کتاب الظہیریہ‘‘ کے حوالے سے لکھا ہوا ہے۔

کون سے حیوان جنت میں داخل ہوں گے؟

مولانا عبدالحئی لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب نفع المفتی والسائل میں الشباہ والنظائر کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں : غیر ناطق حیوانات میں سے پانچ حیوان جنت میں داخل ہوں گے۔ اصحاب کہف کا کتا ۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کا دنبہ، حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی ، حضرت عزیر علیہ السلام کا گدھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا براق۔
اور حاشیہ احمد بن محمد الحنفی الحموی جو شرعۃ الاسلام کی شرح پر ہے اس میں ہے کہ مقاتل نے کہا جنت میں دس جانور داخل ہوں گے۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی، حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اونٹنی ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بچھڑا، حضرت اسماعیل علیہ السلام کا دنبہ ، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی گائے، حضرت یونس علیہ السلام کی مچھلی، حضرت عزیز کا گدھا ، حضرت سلیمان علیہ السلام کی چیونٹی ، بلقیس کا ہد ہد ، اصحاب کہف کا کتا اور بعض نے کہا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دلال (خچر) بھی منجملہ ان حیوانات کے ہے جو جنت میں جائیں گے۔

طلوع صبح کا علم مرغ کو کس طرح ہوتا ہے؟

اللہ تعالیٰ کے ہاں سفید رنگ کا ایک مرغ ہے جس کے دونوں بازو ، زبرجد ، موتی یاقوت سے مرصع ہیں۔ ایک بازو مغرب میں اور دوسرا مشرق میں ہے۔ اس کا سر عرشِ الٰہی کے نیچے ہے۔ اس کے پائوں ہوا میں معلق ہیں ، وہ ہر صبح کو اذان دیتا ہے ، اس کی اذان آسمان اور زمین کی تمام مخلوق سنتی ہے ، سوائے انس و جن کے ، یہ دونوں اس کی آواز کو نہیں سنتے۔ اس کی اذان سن کر زمین کے تمام مرغ جواب دیتے ہیں ۔

جب قیامت کا دن قریب آئے گا تو اللہ تعالیٰ اس مرغ کو حکم دے گا کہ اپنے بازئوں کو بند کر اور آواز کو پست کر، زمین و آسمان کی تمام مخلوقات سوائے جن و انس کے یہ جان لے گی کہ قیامت قریب آ چکی ہے ۔ جیسا کہ اس کی تفصیل ’’کتاب حیاۃ الحیوان‘‘ میں کتاب ’’تاریخ اصبہان‘‘ کے حوالے سے رقم کی گئی ہے۔