برائی کا آغاز ہمیشہ غرور سے ہوتا ہے

برائی کا آغاز ہمیشہ غرور سے ہوتا ہے

ولیم لا (1686-1761ء)ایک مشہور انگریز مصنف ہے اس نے اخلاقیات کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا ہے …برائی جب بھی شروع ہوتی ہے غرور سے شروع ہوتی ہے برائی کا جب بھی خاتمہ ہوتا ہے تو انکساری کے ذریعہ ہوتا ہے ۔کہنے والے نے یہ بات اخلاقی اعتبار سے کہی ہے اور آسمانی شریعت کی بات بھی یہی ہے۔

خدا کے نزدیک کسی آدمی کا سب سے بڑا جرم شرک اور غرور ہے۔ ہر چیز کی معافی ہو سکتی ہے مگر شرک اور غرور کی معافی نہیں۔ ایک انسان دوسرے انسان کے مقابلہ میں جو بھی ظلم یا فساد کرتا ہے ان سب کی جڑ میں کھلایا چھپا ہوا غرور شامل رہتا ہے۔ غرورکی وجہ سے آدمی حق کا اعتراف نہیں کرتا کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ حق کا اعتراف کرنے سے اس کی بڑائی ختم ہو جائے گی ۔ وہ بھول جاتا ہے کہ حق کو نہ مان کر وہ حق کے مقابلہ میں خود اپنی ذات کو برتر قرار دے رہا ہے۔

حالانکہ اس دنیا میں سب سے بڑی چیز حق ہے نہ کہ کسی کی ذات ۔جس آدمی کے مزاج میں غرور ہو وہ اس دنیا میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا ۔کیونکہ موجودہ دنیا میں کامیابی کا اصل راز یہ ہے کہ آدمی اپنے آپ کوحقیقت واقعہ کے مطابق بنائے۔ وہی کرے جو از روئے حقیقت اس کو کرنا چاہئے اور وہ نہ کرے جو از روئے حقیقت اس کو نہیں کرنا چاہیے۔

مگر مغرور آدمی کا برتری کا مزاج اس کے لئے اس میں مانع بن جاتا ہے کہ وہ اپنے کو حقیقت کے مطابق ڈھالے۔ وہ چاہتا ہے کہ حقیقت خود اس کے مطابق ڈھل جائے۔ چونکہ عملاً ایسا ممکن نہیں اس لئے ایسے آدمی کا اس دنیا میں کامیاب ہونا بھی ممکن نہیں۔