خیبر پختونخوا میں پناہ گاہیں

خیبر پختونخوا میں پناہ گاہیں اوربحالی مراکزبند

پشاور(نامہ نگار) محکمہ سماجی بہبود خیبر پختونخوا نے 5 ترقیاتی منصوبوں کے کنٹریکٹ پر بھرتی 388 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔

صوبہ بھر میں پناہ گاہ اور نشئیوں کی بحالی کے مراکز بند کر دئیے گئے۔ محکمہ سماجی بہبود خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق 5ترقیاتی منصوبوں بولو ہیلپ لائن، بنوں اور چترال دارالامان ، کاٹلنگ مردان میں سماعت و گویائی سے محروم بچوں کے سکول، نشئیوں کی بحالی کے 11مراکز اور 11پناگاہوں کے ملازمین کو بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور بی آر ٹی کا کنٹریکٹر عالمی ثالثی عدالت پہنچ گیا ،57ارب روپے کا دعویٰ

مجموعی طور پر سکیل ایک سے 16تک کے 388ملازمین فارغ کئے گئے ہیں جنہیں نوکری سے برخاست کرنے کا ایک ماہ قبل نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا ۔11 پناہ گاہوں کے ملازمین اور 11اضلاع میں بحالی مراکز کے ملازمین کو فارغ کرنے سے تمام پناہ گاہیں بند ہو گئی ہیں جبکہ بحالی مراکز بھی بند ہو گئے ہیں اور وہاں کام کرنے والا کوئی نہیں رہا۔

مزید پڑھیں:  ججز کے خط کا معاملہ:پی ٹی آئی نے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا

ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ سماجی بہبود کی جانب سے ملازمین کو بغیر نوٹس یک جنبش قلم نوکری سے برخاست کرنے پر سیکرٹریٹ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ تمام منصوبوں کے بند ہونے پر بھی تشویش ظاہر کی ہے اور اس حوالے سے آج سیکرٹری سماجی بہبود نے اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں ڈائریکٹوریٹ کے فیصلے اور ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا ۔