قربانی کے جانور کے تھن سے خون اترنا

قربانی کے جانور کے تھن سے خون اترنا

سوال:قربانی کیلئے ایک گائے خریدی ہے اس کے دو تھن تو بالکل نارمل ہیں لیکن دو تھن اس طرح ہیں کہ جب اس کا دودھ نکالا جاتا ہے تو دودھ کے ساتھ خون بھی اترتا ہے تو اس گائے کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟

جواب: سوال کے مطابق اس گائے کی قربانی جائز ہے، اگر تھن میں دودھ اترنے کی صلاحیت موجود ہو، صرف کسی وجہ سے تھن سے دودھ کے ساتھ خون آ رہا ہو تو یہ عیب نہیں اس کی قربانی جائز ہوتی ہے،

مزید پڑھیں:  سفارتی تعلقات بحال، 9 سال بعد ایران سے معتمرین عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ

تھن میں قربانی کے متعلق مسئلہ یہ ہے کہ اگر بھیڑ، بکری اور دنبی کے ایک تھن سے دودھ نہ اترتا ہو تو اس کی قربانی درست نہیں کیوں کہ یہ جانور عیب دار ہیں اور اگر بھینس، گائے اور اونٹنی کے دو تھنوں سے دودھ نہ اترتا ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں، جس جانور کا تھن کٹا ہوا ہو یا اس طرح زخمی ہو کہ بچہ کو دودھ نہ پلا سکے تو اس کی قربانی بھی درست نہیں،اونٹنی،گائے اور بھینس کا ایک تھن خشک ہو جانے پر تو قربانی جائز ہوتی ہے لیکن دو تھن خشک ہو جائیں تو قربانی جائز نہیں، اس طرح جس مادہ جانور کے تھن نہیں اس کی بھی قربانی درست نہیں، لیکن تھن موجود ہو،کٹا ہوا یا سوکھا نہ ہو، دودھ اترنے کی صلاحیت بھی ہو تو دودھ کے ساتھ خون اترنا عیب شمار نہ ہو گا اور قربان درست ہو گی۔

مزید پڑھیں:  سفارتی تعلقات بحال، 9 سال بعد ایران سے معتمرین عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ