بالآخر روس سے سستا تیل لینے کا عندیہ

اگرچہ روس سے سستے تیل کے حصول کے معاملے کو سیاسی اور متنازع بنا دیا گیا تھا اور سابق حکمرانوں کے دعوؤں تک کو غیر حقیقی گردانا جاتا رہا لیکن بالآخر حکومت اس طرف متوجہ ہوئی ہے اور امکانات کا جائزہ لینے کیلئے وزارت توانائی نے ملک میں موجود چاروں ریفائنریوں سے روسی تیل کی درآمد کے حوالے سے تجاویز طلب کی ہیں واضح رہے کہ بھارت پہلے سے کم قیمت تیل درآمد کرتا ہے اور سری لنکا بھی اسی سعی میں ہے ریفائنریوں سے تجاویز کی طلبی اور امکانات کے جائزے سے ایک واضح رجحان کی نشاندہی ہوتی ہے قبل ازیں اس ضمن میں جس دباؤ اور ناپسندیدگی کے باعث معاملات تعطل کا شکار ہوئے ان کی حقیقت یا عدم حقیقت سے قطع نظر اب سستے تیل کے حصول کے حوالے سے اہم پیش رفت متوقع ہے جو معاشی مشکلات کا شکار ملک اور مہنگی ترین پٹرولیم مصنوعات کا بہتر متبادل کے طور پر اطمینان کا باعث ہونا فطری امر ہے اس ضمن میں قومی قیادت کو کسی دباؤ اور مصلحت سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد کے مطابق فیصلہ کرنے میں تامل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ پاک روس تعلقات اب بعید کے برعکس ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی تعاون و تجارت اور ہم آہنگی کی فضاء قائم ہے جس کا دونوں ملک فائدہ اٹھا سکتے ہیں مغرب کی غیر قانونی اور بلاوجہ پابندیوں کے باعث پاک روس تجارت پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں دونوں ممالک کو ان کا مقابلہ کرنے اور مل بیٹھ کر اس کا حل نکالنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک باہمی مفادات اور تجارت سمیت دیگر معاملات میں بھی ایک دوسرے کی دستگیری کرسکیں۔
کورونا سے احتیاط
کورونا کے برے تجربے کا شکار ہم سب کیلئے ایک مرتبہ پھر پابندیوں کا عندیہ اور پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا عمل شروع کرنے کی ہدایت ایک اور مشکل صورتحال کی طرف بڑھنے کا اشارہ ہے لیکن ان عوامل کو اختیار کرنا حکومت اور عوام دونوں کی مجبوری اور ذمہ داری ہے عوامی مقامات پر ماسک کو لازمی قرار دینے کے باوجود ایک مرتبہ پھر پہلے کی طرح اس حوالے سے عوامی سطح پر جس رویے کا اظہار کیا جا رہا ہے وہ افسوسناک حد تک غفلت اور عدم تعاون کا ہے تشخیصی شرح میں مسلسل اضافے کے بعد شرح پانچ فیصد سے بڑھنے پر لاک ڈاؤن لگانے کا جو عندیہ دیا گیا ہے اس سے بچنے کا واحد اور آسان طریقہ احتیاط ہے جسے اختیار کرنے میں عوام اور تاجر برادری کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے گزشتہ وباء کے دنوں میں بھی وباء کے پھیلاؤ میں اضافے کی بڑی اور بنیادی وجہ احتیاط کے تقاضوں کی خلاف ورزی تھی جس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ غلط اب ایک مرتبہ پھر نہ دہرائی جائے اس حوالے سے حکومتی سطح پر سختی کا مظاہرہ اور قومی سطح پر تعاون کا مظاہرہ ہونا چاہیے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر اور عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی کیا جائے جب کہ انفرادی سطح پر ہاتھ دھونے اور سینیٹائزر کے استعمال کے متروک عمل کو جلد سے جلد بحال کیا جائے اور احتیاط علاج سے بہتر اور بہتر بچاؤ کے فارمولے پر پوری طرح سے عمل ہوسکے۔
ٹی ٹی پی کا سخت گیر مؤقف
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کا امکان مسترد کرنا غیر متوقع اعلان نہیں بلکہ اس کی توقع کی جا رہی تھی فاٹا انضمام کے حوالے سے بھی وہ اپنے مؤقف پر قائم ہیں ایسے میں ان سے مذاکرات کا لاحاصل رہنا فطری امر ہوگا طالبان کی جانب سے ایسے مؤقف پر ڈٹے رہنے کا مطلب مذاکرات کے عمل کو جان بوجھ کر ناکام بنانا ہے ایسے میں مذاکرات کا بے نتیجہ ہونا فطری امر ہوگا جس کی ذمہ داری ٹی ٹی پی کی قیادت پر عائد ہو گی طالبان جب تک مفاہمت اور مصالحت کا راستہ اختیار نہیں کریں گے حکومت اور ریاست کے پاس طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی اور راستہ باقی نہیں بچے گا اب بھی وقتاً فوقتاً یہی صورتحال سامنے آتی ہے ایسے میں طالبان کا خود کو اپنے ہاتھوں مشکل میں ڈالنا عقلمندی نہیں طالبان چاہیں تو حکومت ان کو باعزت راستہ دینے کیلئے کوئی فارمولا وضع کرسکتی ہے لیکن اس کیلئے راہ ہموار کرنے کی ذمہ داری ٹی ٹی پی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:  روٹی کی قیمت دا گز دا میدان