کیپٹن کرنل شیر خان

کارگل کے ہیرو کیپٹن کرنل شیر خان شہید کا 23 واں یومِ شہادت

ویب ڈیسک: کارگل کی جنگ کے ہیرو کیپٹن کرنل شیر خان نشانِ حیدر کا آج 23 واں یومِ شہادت منایا جا رہا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شہید کرنل شیر خان کے آبائی علاقے صوابی میں آخری آرام گاہ پر پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

آئی جی ایف سی میجر جنرل عادل یامین نے شہید کے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر دے کر کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

عسکری ترجمان کے مطابق تقریب میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اہم سول، عسکری حکام سمیت شہید کے لواحقین نے تقریب میں بھر پور شرکت کی۔

مزید پڑھیں:  نوشکی دہشتگرد حملے میں ملوث4ملزمان گرفتار کرلئے گئے

کیپٹن کرنل شیر خان شہید عہدے کے اعتبار سے کیپٹن تھے جب کہ کرنل ان کے نام کا حصہ تھا یعنی ان کا پیدائشی نام کرنل شیر خان تھا۔

انہوں نے 1999 کی کارگل جنگ کے دوران ٹائیگر ہل کے محاذ پر اتنی بہادری کے ساتھ جنگ کی کہ انڈین فوج نے ان کی شجاعت کا اعتراف کیا۔ کارگل کے معرکے میں انہوں نے جامِ شہادت نوش کیا جس پر انہیں پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔

کیپٹن کرنل شیرخان شہید 1970 کو صوابی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین نے پاک فوج کی محبت میں ان کا نام ہی کرنل شیر خان رکھ دیا۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا ایپکس کمیٹی کااجلاس،امن و امان برقراررکھنے کیلئےاہم فیصلے

گورنمنٹ کالج صوابی سے انٹرمیڈیٹ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ائیرمین کے طور پر پاکستان ائیر فورس میں خدمات پیش کیں۔

1994 میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ کرنل شیرخان شہید کے چہرے پہ ہمیشہ ایک فوجی کی مسکراہٹ رہتی تھی جس کی وجہ سے شیرا کے لقب سے مشہور تھے۔1998 میں انہوں نے خود کو لائن آف کنٹرول پر تعیناتی کے لیے پیش کیا جہاں وہ ستائیسویں سندھ رجمنٹ کی طرف سے ناردرن لائن انفنٹری میں تعینات ہوئے۔

کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے 1999 میں بھارت کے ساتھ کارگل کی جنگ کے دوران مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔