خاتون اساتذہ سے پولیو کی اضافی ڈیوٹی

ضم اضلاع میں خاتون اساتذہ سے پولیو کی اضافی ڈیوٹی نہ لینے کا حکم

پشاور: (مشرق نیوز) پشاورہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع میں خواتین ٹیچرز سے پولیو کی اضافی ڈیوٹی نہ لینے کے احکامات جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق فاضل بنچ نے یہ احکامات ضم اضلاع کی خواتین ٹیچرز کی رٹ پر جاری کئے۔ دوران سماعت ان کے وکیل محمدالیاس اورکزئی نے عدالت کو بتایا کہ ضم اضلاع میں اب بھی اساتذہ سے بچوں کوپڑھانے کے علاوہ پولیو کی اضافی ڈیوٹی لی جاتی ہے جو قانون کے خلاف ہے۔ فری کمپلسری ایجوکیشن ایکٹ سیکشن 19(3) میں واضح ہے کہ اساتذہ سے اضافی ڈیوٹی نہیں لی جائے گی لیکن اس کے باوجود اساتذہ سے پولیو کی اضافی ڈیوٹی لی جارہی ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ان اضلاع میں پہلے سے اساتذہ کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، اضافی ڈیوٹی کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں مزید متاثر ہورہی ہیں۔ رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت پولیو ڈیوٹی کےلئے عملہ بھرتی کرے اور اساتذہ کو پولیو ڈیوٹی کےلئے جو معاوضہ دیا جاتا ہے وہ ان لوگوں کو دے جس سے بے روزگاری میں بھی کمی آئے گی۔ بعدازاں عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے اساتذہ سے اضافی ڈیوٹی نہ لینے کا حکم صادر کردیا۔

مزید پڑھیں:  ایران کے صدر ابراہیم رئیسی رواں ماہ پاکستان آئیں گے