4سالہ مریم قتل کیس

چارسدہ :4سالہ مریم قتل کیس کا ڈراپ سین ،قاتل اپنا باپ نکلا

چارسدہ (داود خان) پڑانگ پولیس کی کامیاب کاروائی،شابڑہ میں4سالہ مریم قتل کیس کا ڈراپ سین قاتل درندہ صفت باپ نکلا۔باپ کو شک تھا کہ مریم انکی ناجائز اولاد ہے،اسی بنا پرننھی 4سالہ مریم کو بے دردی سے ذبح کیا۔

عدالت نے پولیس کو تین یوم کسٹڈی دیکردوران کسٹڈی ملزم کی نشان دہی پر آلہ قتل خون الود چھری بھی برآمد کرلی گئی۔ملزم کے قبضے سے ایک پستول بھی برآمد ہوئی ہے جس سے وہ خودکشی کرنا چاہتا تھا لیکن فائر کرتے وقت فائر مس ہوئی ہی ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے مزید تفتیش جاری ہے۔

ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد تفصیلات کے مطابق مورخہ 12جولائی 2022 کو مسمی عبید اللہ ولد شاکر اللہ سکنہ معتبر کورونہ شابڑہ پڑانگ نے ہسپتال کیجولٹی میں رپورٹ درج کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بیٹی مریم عمر تقریبا 4/5سال گھر سے کھیل کود کے لیے باہر نکلی کافی دیر بعد گھر واپس نہیں آئی جس کی تلاش پتہ برادری شروع کی کہ بدوران تلاشی اطلاع ملی کہ مریم کی نعش قتل شدہ جائے وقوعہ پڑی ہے جب موقع واردات آکر دیکھا تو واقعی مریم کی نعش ذبح شدہ خالت میں پڑی پاکر جس کو کسی نامعلوم ملزم/ملزمان نے قتل کی ہے۔

مزید پڑھیں:  رواں سال قرضوں کی ادائیگی کیلئے 8ہزار ارب روپے درکار ہیں،احسن اقبال

میرا کیسی کے ساتھ کوئی دشمنی یا دلبدی نہیں ہے تھانہ پڑانگ پولیس نے نامعلوم ملزم/ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ڈاکٹروں کے مطابق بچی کے ساتھ کوئی جنسی زیادتی نہیں ہوئی ہے۔

واقع کی اطلاع ملی ہی ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد اور ایس پی انوسٹی گیشن چارسدہ سجاد خان نے جائے وقوعہ اور متاثرہ خاندان کے گھر کا دورہ کیا۔ننھی بچی کے والدین کے ساتھ دکھ کا اظہار کیا اور ملزم / ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہائی کرائی۔

افسوسناک واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے ریجنل پولیس آفیسر یاسین فاروق اور ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کو جلد از جلد ملزم کی گرفتاری کی ہدایات جاری کیے۔جس پر ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے2022 ایس پی انوسٹی گیشن چارسدہ سجاد خان کی سربراہی میں ڈی ایس پی سٹی احسان شاہ ،انسپکٹر بشیر خان،قائمقام ایس ایچ او پڑانگ واجد خان ،سی آئی او پڑانگ عارف خان،ڈی ایس بی،سپیشل برانچ اور دیگر پولیس افسران پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی۔جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے مختلف زاویوں پر تفتیش شروع کرتے ہوئے40 گھروں کی پروفائلنگ کی اور 35/36 مشتبہ افراد کو شامل تفتیش کیا۔

مزید پڑھیں:  پشاور، سکھ تاجر کی سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکا نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق

ٹیم نے تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ننھی بچی کے باپ کو شامل تفتیش کیا۔تفتیش کے دوران درندہ صفت باپ نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے شک تھا کہ یہ میری ناجائز اولاد ہے اس لیے ان کو ذبح کرکے قتل کردیا،پولیس نے عدالت سے تین یوم حراست پولیس حاصل کرکے دوران کسٹڈی ملزم کی نشان دہی پر آلہ قتل چھری خون آلود جبکہ ایک پستول بھی برآمد ہوئی جس سے وہ خودکشی کرنا چاہتا تھا لیکن فائر مس ہوئی ہے۔ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔