44ویں شطرنچ اولمپیڈ کی ٹارچ ریلی

44ویں شطرنچ اولمپیڈ کی ٹارچ ریلی مقبوضہ کشمیر سے گزرانے پر پاکستان کا بطور احتجاج شرکت سے انکار

بھارت نے کھیلوں میں بھی سیاست کو شامل کردیا، چنئی میں ہونے والی 44ویں شطرنچ اولمپیڈ کی ٹارچ ریلی کو متنازعہ علاقے مقبوضہ کشمیر سے گزار کر پورے ایونٹ کو متنازعہ بنا دیا پاکستان نے بطور احتجاج ایونٹ میں شرکت ے سے انکار کردیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آج سے چنئی میں شروع ہونے والے 44ویں شطرنج اولمپیاڈ کو سیاسی رنگ دینے کی بھارتی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کو شطرنج اولمپیاڈ میں شرکت کے لیے انٹرنیشنل چیس فیڈریشن (FIDE) نے مدعو کیا تھا۔ اس تقریب کے لیے پاکستانی دستہ پہلے ہی سے تربیت لے رہا تھا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹی 20 بارش کی نذر

تاہم، ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے 21 جولائی کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے ذریعے اس ایونٹ کی ٹارچ ریلے سے گزر کر اس باوقار بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹ کو سیاسی رنگ دینے کا انتخاب کیا۔

ترجمان نے کہا کہ یہ اس علاقے کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے جسے عالمی برادری کسی بھی حالت میں قبول نہیں کرسکتی۔ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ اس طرح کے اشتعال انگیز اور ناقابل دفاع اقدامات سے، وہ مقبوضہ کشمیر پر 7 دہائیوں سے جاری اپنے ناجائز، غیر قانونی اور ظالمانہ قبضے کے لیے نہ تو بین الاقوامی جواز تلاش کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین آج پہلا ٹاکرا ہوگا

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی سیاست کو کھیلوں سے ملانے کی مذموم کوشش کی مذمت کرتا ہے۔ احتجاج کے طور پر، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 44ویں شطرنج اولمپیاڈ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس معاملے کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے ساتھ بھی اعلیٰ سطح پر اٹھائیں گے۔