وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی ملاقات

ویب ڈیسک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے موقع پر چین کے وزیر خارجہ مسٹر وانگ یی سے ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد اور اصولوں اور ’شنگھائی اسپرٹ‘ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کو ترقی اور رابطے کے لیے ایک فائدہ مند اور اہم علاقائی پلیٹ فارم کے طور بروئے کار لانے پر اتفاق ہے۔
دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کے لیے اپنی مضبوط حمایت اور اعلیٰ ترین سیاسی سطح اور عملی تعاون سمیت سٹریٹجک رابطے کو مربوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں وزراء خارجہ نے متواتر اعلیٰ سطحی رابطوں پر اطمینان کا اظہار کیا جو دوطرفہ تعلقات کی علامت ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاستی کونسلر وانگ یی کے ساتھ ان کی تیسری ملاقات اس بات کی عکاس ہے کہ دونوں فریقین کی جانب سے سٹریٹجک رابطے کو برقرار رکھنے، پاک چین آل ویدر سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے اور باہمی فائدے کے لیے اقتصادی روابط کو آگے بڑھانا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سی پیک کی ترقی ایک نئے مرحلے پر پہنچ گئی ہے، جس میں صنعت، زراعت، آئی ٹی اور سائنس و ٹیکنالوجی کی اعلیٰ معیار کی ترقی پر زور دیا جا رہا ہے، جبکہ لوگوں کے لیے ٹھوس سماجی و اقتصادی فوائد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ دونوں فریقوں نے افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ افغانستان میں امن و استحکام علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔
فریقین نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ایک پرامن، مستحکم اور متصل افغانستان ہی علاقائی تجارت اور روابط بڑھانے کے لیے بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  عالمی کساد بازاری کا خدشہ، پاکستان میں لوہے کی قیمتوں میں کمی