تاریخی جامعات خسارے

خیبرپختونخوا کی تاریخی جامعات خسارے سے نہ نکل سکیں

ویب ڈیسک :خیبرپختونخوا کی بڑی اور تاریخی سرکاری جامعات مسلسل پانچویں برس بھی خسارے سے نہ نکل سکیں، کیمپس کی بڑی جامعات پشاوریونیورسٹی کو 1 ہزار 731 ملین، زرعی یونیورسٹی پشاورکو 1 ہزار 173 ملین، انجینئرنگ یونیورسٹی کو 1 ہزار 400 ملین اور اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کو 700 ملین خسارے کا سامنا ہے، صوبے کی بیشتر جامعات ہزاروں ملین خسارے سے دو چار ہونے کے بعد ملازمین کو ماہ جولائی کی تنخواہیں ادا کرنے سے قاصر رہیں ۔
جس کے بعد ملازمین نے فوری تنخواہ ریلیز کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کا عندیہ دیا ہے، فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) کے مطابق گریٹر کیمپس کی جامعات اسلامیہ کالج، زرعی یونیورسٹی پشاور، انجینئرنگ یونیورسٹی اور چترال یونیورسٹی ملازمین کو جولائی کی تنخواہیں نہ دے سکیں جبکہ جامعہ پشاور نے ملازمین کی جولائی کی تنخواہوں سے الاؤنس کاٹ لئے ہیں۔
تنخواہیں نہ ملنے کے باعث ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، فپواسا کے مطابق2018ء سے بڑی اور تاریخی سرکاری جامعات خسارے کا شکار ہیں اور مسلسل پانچویں برس بھی خسارے سے نہیں نکل سکیں، فپواسا نے مطالبہ کیا ہے کہ جامعات کے ملازمین کو جلد از جلد تنخواہیں ادا کی جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائر ہ کار وسیع کر دینگے۔

مزید پڑھیں:  سی پیک پر کام کرنیوالے چائنیز و دیگر غیر ملکیوں کیلئے ایس او پیز میں تبدیلی