حسن علی کیوں ڈراپ ہوئے؟

کرکٹرز کے کیریئر میں اچھے اور برے وقت کا آنا جانا کوئی زیادہ حیرانگی کی بات نہیں ہے، پڑوس کے ملک میں دیکھیں تو سابق کپتان ویرات کوہلی اس وقت اپنے کیریئر کے سب سے برے وقت سے گزر رہے ہیں، ان کے بیٹ نے ایک طویل عرصے سے اس طرح رنز نہیں اگلے ہیں جس طرح کی توقع بورڈ یا شائقین کرکٹ ان سے کرتے ہیں، کچھ اسی طرح کا حال پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بائولر حسن علی کا ہے، حسن علی کی خراب کارکردگی کا سلسلہ گزشتہ سال ہونے والی ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے سیمی فائنل میچ میں آسڑیلیا کیخلاف کیچ ڈراپ کرنے کے بعد ایسا شروع ہوا کہ وہ بہت کوششوں کے باوجود اپنی بائولنگ فارم بحال کرنے میں ناکام رہے، کرکٹ بورڈ نے بھی انہیں بہت مواقع دیئے مگر وہ ردھم واپس نہیں لا سکے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی حسن علی چھ میچوں میں صرف پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں ان کی اوسط 41.40 اور اکانومی ریٹ 9بنتا ہے

حسن علی جنہیں سلیکٹرز نے دورہ نیدرلینڈز اور پھر ہونے والے ایشیا کپ کے اعلان کردہ دونوں سکواڈز میں جگہ نہیں دی ہے کی رواں سال کارکردگی خراب رہی ہے، اگر ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ان کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے گی تو حسن علی نے کھیلے گئے نو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں صرف آٹھ وکٹیں حاصل کی ہیں، رواں سال ون ڈے میچوں میں اگر دیکھا جائے تو حسن علی نے گزشتہ بارہ ماہ کے دوران ہوم گرائونڈ پر ہی صرف تین ون ڈے میچ کھیلے ہیں اور اس میں انہوں نے 76.50 کی اوسط سے دو وکٹیں لی ہیں ، اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے دوران بھی حسن علی اپنی بہترین فارم میں نظر نہیں آئے اور پی ایس ایل کے اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے کھیلے گئے نو میچوں میں انہوں نے 40.55 کی اوسط سے نو وکٹیں ہی حاصل کیں، حسن علی نے اپنی فارم اور ردھم حاصل کرنے کیلئے کائونٹی کرکٹ کا بھی رخ کیا اور وہاں انہوں نے لنکا شائر کی جانب سے کائونٹی چیمپئن شپ کے میچوں میں بلاشبہ تباہ کن بائولنگ کی تاہم یہاں یہ کہنا بھی ضروری ہے کہ کائونٹی چیمپئن شپ کے دوران کنڈیشنز بائولرز کو مدد دیتی ہیں اسی کائونٹی کارکردگی پر انہیں ایک بار پھر ٹیم میں شامل کیا گیا مگر وہ قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کائونٹی کرکٹ چیمپئن شپ والی کارکردگی دہرانے میں ناکام رہے

مزید پڑھیں:  بابر اعظم کی چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات

حسن علی کی خراب کارکردگی کی وجہ سے وہ ایک طویل عرصے سے پرنٹ ، الیکٹرک اور سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں تھے ، تقریباً ہر پریس کانفرنس میں بابر اعظم کو کسی نہ کسی صحافی کی جانب سے حسن علی سے متعلق سوال کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔یہاں اس بات کا ذکر بھی کردیا جائے کہ دورہ نیدرلینڈز میں حسن علی کو موقع دیا جانا چاہئے تھا ممکن ہے کہ حسن علی وہاں کی کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وکٹیں لیتے اور ان کا اعتماد بحال ہو جاتا، حسن علی کو آئوٹ کرنے کے بعد سلیکٹرز نے نوجوان فاسٹ بائولر نسیم شاہ کو قومی سکواڈ کا حصہ بنایا ہے ، نسیم شاہ نے حال ہی میں دورہ سری لنکا کے دوران دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوران اپنی کارکردگی سے صرف سلیکٹرز ہی نہیں سب کو متاثر کیا ہے ، نسیم شاہ نے گال کی ایک ایسی وکٹ پر 7 وکٹیں حاصل کی تھیں جو کسی طور پر بھی فاسٹ بائولرز کیلئے سازگار نہیں تھی

مزید پڑھیں:  سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے ڈراز کا اعلان

نسیم شاہ اس دورہ سری لنکا سے قبل فٹنس مسائل سے دوچار رہے ہیں تاہم اب ان کی زوردار واپسی ہوئی ہے۔امید ہے کہ نسیم شاہ دورہ نیدرلینڈز اور ایشیا کپ کے دوران اپنی تیز رفتاری بائولنگ سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرینگے، حسن علی کو چاہئے کہ وہ اس برے وقت میں دبائو میں آنے کی بجائے مایوس ہونے کی بجائے ڈومیسٹک کرکٹ میں لوٹ جائیں کیونکہ اس سے قبل میں ڈومیسٹک کرکٹ میں انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم بیک کیا تھا اور پھر ایک طویل عرصے تک ٹیم کا حصہ بنے رہے تھے۔