سوات میں عسکریت پسندوں کی موجودگی

سوات میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

سوات کے ملحقہ پہاڑوں پر عسکریت پسندوں کی مبینہ موجودگی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ ریلیوں کی شکل میں سڑکوں پر نکل آئے۔
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق سوات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ریلیوں کی شکل میں مٹہ اور کبل چوک میں احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔
ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم اپنی سرزمین ایک مرتبہ پھر عسکریت پسندوں کے حوالے نہیں کرینگے، ریلی کے شرکاء نے دہشت گردوں کی سوات آمد پر حکومت کی جانب سے خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں:  سعودی معاون وزیر دفاع کا دورہ پاکستان، آرمی چیف سے ملاقات شیڈول

شرکاء نے کہا کہ جنت نظیر وادی سوات مزید دہشت گردی کی متحمل نہیں ہوسکتی،

اس وادی کے عوام پر امن ہیں اور ہم اپنی سرزمین پر امن چاہتے ہیں۔

شرکاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوات کے عوام نے لاتعداد قربانیاں دے کر امن حاصل کیا ہے اب ہم کسی کو بھی قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کیا گیا امن سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان کابینہ کی حلف برداری تقریب منسوخ

ان کا کہنا تھا کہ سوات کے لوگوں نے کئی برسوں کی محنت سے امن حاصل کیا ہے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے ہر قسم قربانی دینے کو تیار ہیں ریلی کے شرکا نے ‘ہم سوات میں امن چاہتے ہیں’ اور ‘دہشتگردی سے انکار’ کے عنوان سے بینرز اور سفید اور کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے.