بلوچستان میں بارشوں کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں میں اضافہ، نقصانات کی نئی رپورٹ

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی سیکڑوں افراد بے گھر، متعدد جاں بحق،وزیراعظم شہباز شریف کا جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور تشویش کااظہار،امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت۔
ویب ڈیسک: بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لسبیلہ، پشین، چمن، قلعہ عبداللہ، زیارت، ہرنائی، دوکی، سنجاوی، لورالائی، فورٹ منرو، بارکھان، ژوب اور شیرانی کے علاقوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق جمعے کو رات گئے قلعہ عبداللہ میں سیلاب کے باعث 6 افراد جاں بحق ہوگئے، ان اموات کے بعد صوبے میں یکم جون سے جاری بارشوں کے دوران ہونے والے مختلف حادثات اور واقعات میں ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 182 ہو گئی ہے۔
ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری بارشوں اور سیلاب سے صوبے بھر میں 18 ہزاراٹھاسی مکانات منہدم یا جزوی نقصان کا شکار ہوئے۔ 670 کلومیٹر پر محیط 6 شاہراہیں شدید متاثر ہوئیں۔ مختلف مقامات پر 16 پُل بھی ٹوٹ گئے۔
اس دوران بارشوں سے 23 ہزارسے زائد مال مویشی ہلاک اور 2 لاکھ سے زائد ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوئیں
ویزر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان میں ہونے والی حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور بلوچستان حکومت کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ متاثرہ علاقوں کے حوالے سے فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں:  الشفا ہسپتال اور خان یونس میں اسرائیلی حملے،مزید62فلسطینی شہید