ویب ڈیسک :بڑھتی مہنگائی کے باعث پشاور کے بڑے شاپنگ ہالز اور مارکیٹس ویران ہونے لگیں، شہرکے پوش علاقوں صدر بازار اور یونیورسٹی روڈ پرمشہور برانڈز کی دکانوں میں بھی دکاندار گاہکوں کی راہ تکنے لگے ہیں۔ جشن آزادی کے موقع پر کئی دکانوں میں کپڑوں اور جوتوں وغیرہ پر سیل لگ گئی ہے جس سے خریدوفروخت میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔
گزشتہ تقریبا3یا 4ماہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام سمیت مہنگائی،بجلی یونٹ وپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے اور ڈالر کی قدر میں بھی اضافے کی وجہ سے کپڑوں، جوتوں اور دوسرے اشیاء کی خریدوفروخت پر انتہائی منفی اثرپڑا ہے ۔اس صورتحال کی وجہ سے صدر بازار سمیت یونیورسٹی روڈ اور دیگر مقامات پر قائم شاپنگ ہالز، مارکیٹوں اوردکانوں میں بزنس پر اثرات مرتب ہورہاہے اورمشہور برانڈز کی دکانوں میں بھی گاہک نہ ہونے کے برابر ہے۔
عیدالفطر اورعید الاضحی کے موقع پر شاپنگ پلازوں میں تھوڑا بہت رش دیکھنے کو ملا تاہم اس کے بعد جیسے شہریوں نے شاپنگ ہالز جانا بند کردیا ہے ۔ تاجروں اور دکانداروں کے مطابق شہریوں کی قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے ، بنیادی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کے بعد غریب، متوسط اورتنخواہ دارطبقوں کیلئے یہ مشکل ہوگیا ہے کہ وہ اپنے لئے اور بچوں کیلئے شاپنگ کرسکیں جس کی وجہ سے ان کا کاروبارٹھپ ہوکر رہ گیا ہے ۔
حکومت کو چاہیے کہ غیرضروری ٹیکسوں کا خاتمہ کرے اورمہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرے بصورت دیگرچھوٹے تاجر تومتاثرہورہے ہیں، کئی مشہور برانڈز بھی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔