شہزاد اکبر

شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں ڈالنے اور 22 لوگوں کے نام نکالنے کی منظوری دی۔

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا، وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے اجلاس اور CCLC کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔

وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی اور وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 22 لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے جبکہ 3 لوگوں کوایک مرتبہ باہر جانے کی اجازت کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں وزیراعظم اور کابینہ کے دیگر اراکین نے وفاقی وزیر صنعت و تجارت مخدوم مرتضیٰ محمود، سیکریٹری کابینہ احمد نواز سکھیرا، سیکریٹری صنعت وتجارت چوہدری امداداللہ بوسال کو سول ایوارڈز ملنے پر مبارکباد دی اور ان کی خدمات کو سراہا۔

مزید پڑھیں:  ججز کا تحفظ یقینی بنایا جائے، عدلیہ میں مداخلت کی مذمت کرتے ہیں، بیرسٹر گوہر

اسحدکجحدکجدسحوزراتِ موسمیاتی تبدیلی نے وفاقی کابینہ کو ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے پچھلے 10 سالوں سے معمولی تبدیلی کے ساتھ پہلے 8 سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل رہا ہے جو باعثِ تشویش ہے۔

وزارت نے مزید بتایا کہ گلوبل وارمنگ گیسز کے فضا میں اخراج میں ہمارا حصہ دنیا کا صرف 1 فیصد بنتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے وسائل کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں اور آبادی میں مسلسل اضافہ بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فوری طور پر ایڈیپٹیشن کرنے اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
کابینہ میں تجویز پیش کی گئی کہ پاکستان کو درپیش ان مسائل پر آگاہی، پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ اور کوپ-27 کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی ڈاکومنٹری بنا کر بین الاقوامی فورمز پر پیش کی جائے۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں میزائل داغ دیے

مزید بتایا گیا کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر رائج شدہ جدید و سائنسی اقدامات اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ ٹی وی چینلز پر عوامی مفاد کے پیغامات کے دورانیے کو ان مسائل کے تدارک کے حوالے سے مؤثر طریقے سے بروئے کار لائے جانے کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ اسکول اور کالجوں کے نصاب میں بھی موسمیاتی تبدیلی کی تعلیم کو شامل کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے بنائی گئیں پالیسیوں کے نفاذ کو بھی یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جنگی بنیادوں پر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا، اس حوالے سے اسلام آباد میں اس منصوبے کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر اجرا کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔