ایشیا کپ کا سب سے بڑا ٹاکرا آج

دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز ہو چکا ہے اور آج اس ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا ٹکرا ہونے جا رہا ہے یعنی روایتی حریف پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے مدمقابل ہونگے، یہ دو وہ ٹیمیں ہیں جب بھی میدان میں اترتی ہیں تو دونوں جانب کے کرکٹ شائقین میں ایک جوش جذبہ اور ولولہ دیکھنے کو ملتا ہے اور یہی اس میچ کی جان بھی ہوتی ہے، کرکٹ شائقین، حتیٰ کہ کرکٹ سپانسر کو بھی اس بڑے ٹاکرے کا ہمیشہ انتظار رہتا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم گو کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے نیدرلینڈز کی ٹیم کو تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرنے کے بعد پہنچی ہے مگر یہاں آنے تک کچھ بری خبریں بھی اس کے ساتھ آچکی ہیں ان میں سے پہلی بری خبر تو ٹیم اور شائقین کرکٹ پر بجلی بن کر گری تھی کہ فاسٹ بائولر شاہین شاہ آفریدی ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے گھٹنے کی انجری کے باعث ٹیم کو دستیاب نہیں ہونگے اب قومی کرکٹ ٹیم اور شائقین اس جھٹکے سے باہر نہیں آئے تھے کہ خبر آئی کہ نوجوان فاسٹ بائولر محمد وسیم جونیئر بھی کمر کی تکلیف کا شکار ہو کر ٹیم سے باہر ہو چکے ہیں اور اب ان کی جگہ ٹیم مینجمنٹ نے فوری طور پر حسن علی کو دبئی طلب کرلیا ہے جو ایشیا کپ میں شرکت کرینگے، حسن علی کو دورہ نیدرلینڈز سے قبل ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا اور حقیقت یہ ہے کہ اگر محمد وسیم جونیئر اور شاہین شاہ آفریدی فٹنس مسائل کا شکار نہ ہوتے تو شاید ان کو ٹیم میں واپسی کیلئے ایک لمبا سفر طے کرنا پڑتا بہرحال ٹیم میں ان کی شمولیت ہو چکی ہے لیکن ان کے پاس اس وقت کوئی میچ پریکٹس نہیں ہے کوئی ان کی ٹریننگ نہیں ہے اور نہ ہی وہ ذہنی طور پر ایشیا کپ کھیلنے کیلئے تیار تھے، اس بات کا اظہار شاداب خان اپنی پریس کانفرنس میں بھی کر چکے ہیں تاہم حسن علی کسی زمانے میں میچ ونر بائولر رہے ہیں اور امید ہے کہ وہ اس ملنے والے موقع کو ضائع نہیں کرینگے اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرینگے

مزید پڑھیں:  ٹی 20 سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین آج پہلا ٹاکرا ہوگا

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو ایشیا کپ میں اپنے پہلے اہم ترین میچ سے قبل شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم جونیئر کی صورت میں دو میچ ونر بائولرز سے محروم ہونا پڑا ہے تاہم کرکٹ انفرادی نہیں بلکہ ایک ٹیم گیم ہے اور اس گیم کی جیت اور ہار میں کسی ایک کا نہیں بلکہ تمام ٹیم کے کھلاڑیوں کا کردار ہوتا ہے کچھ کا کردار زیادہ اور کچھ کا کم لیکن تن تنہا کارکردگی جیت کی ضمانت نہیں ہوتی، امید ہے کہ ٹیم کے دوسرے بائولرز شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم جونیئر کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے، قومی کرکٹ ٹیم میں شریک فاسٹ بائولر حارث رئوف کی ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کارکردگی شاندار ہے انہوں نے راوں سال کے دوران بائیس اننگز میں بائولنگ کے دوران 26 بلے بازوں کو شکار کیا ہے جبکہ ٹیم میں شامل ہونے والے حسن علی نے بھی ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران رواں سال پچیس شکار کر رکھے ہیں

سپنرز میں شاداب خان رواں سال ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بیس وکٹیں لئے ہوئے ہیں، پاکستان کی اگر بیٹنگ کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو اس میں مڈل آرڈر میں کمزوری دکھائی دیتی ہے مگر حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ ٹاپ آرڈر کی کارکردگی اس قدر شاندار ہے کہ بہت کم مواقع پر مڈل آرڈر کو مشکل صورتحال میں بیٹنگ کیلئے آنا پڑا ہے کپتان بابر اعظم اس وقت اپنے کیریئر کی بہترین فارم میں ہیں جبکہ محمد رضوان تو رواں سال بھی بیٹ کے ساتھ جلوے دکھا رہے ہیں محمد رضوان رواں سال اب تک ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 1349 رنز سکور کرچکے ہیں یہ کام انہوں نے صرف 27 اننگز میں سرانجام دیا ہے جس میں ایک سنچری اور بارہ نصف سنچریاں شامل ہیں ان کا سٹرائیک ریٹ 134.63 اور رنز بنانے کی اوسط 71.00 فیصد ہے، بابر اعظم رواں سال اب تک 27 اننگز میں 1005 رنز بنا چکے ہیں جس میں ان کا بہترین سکور 122 رنز ہے، فخر زمان بھی اچھی فارم میں ہیں۔لہٰذا صرف شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم جونیئر کی غیر موجودگی سے ٹیم کا کوئی مورال ڈائون نہیں ہے اور اگر دستیاب کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اچھے نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے

مزید پڑھیں:  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹی 20 بارش کی نذر

اگر آپ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ایشیا کپکے دوران ہمیں دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ایشیا کپ کے2010 کے ایڈیشن میں بھارت نے پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست دی تھی۔اسی طرح 2012 میں بھی بھارت نے قومی ٹیم کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی، اس میچ میں ویرات کوہلی نے 183 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔2014 کے رانڈ میچ میں پاکستان نے آخری اوور میں بھارت کو شکست دی تھی جس میں شاہد آفریدی نے تاریخی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا تھا۔ایک بار پھر 2016 کے ایڈیشن میں ویرات کوہلی کی مدد سے بھارت نے پاکستان کو ہرایا تھا، اس میچ میں کوہلی نے 49 رنز بنائے تھے۔2018 میں ہونے والے ایشیا کپ کے ایڈیشن میں بھارت نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔