سگریٹ نوشی

سگریٹ نوشی سے نوجوانوں کو بچانے کیلئے تمباکو پر ٹیکس اضافہ کا مطالبہ

ویب ڈیسک :پشاور کی سول سوسائٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمباکو مصنوعات پر مزید ٹیکس بڑھایا جائے اور خیبرپختونخوا میں تمام نوول تمباکو کی مصنوعات پر پابندی عائد کی جائے۔
اس سلسلے میں خیبر پختونخوا صوبائی اتحاد برائے انسداد تمباکو میں شامل تنظیموں کے ممبران میاں عتیق الرحمان ،بلیو وینز کی پروگرام کوارڈینیٹر ثناء احمد، سماجی کارکن عثمان آفریدی ، عمارہ اقبال اور زرتاشہ عابد نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سگریٹ پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت نے حال میں ہی تمباکو اور سگریٹ پر 36ارب روپے اضافی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سے جڑی مصنوعات کی تیاری پر دو ارب کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں.
جس سے مجموعی طور پر38 ارب اضافی ٹیکس حاصل ہوگا انہوںنے کہا کہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ کا فی ٹیکس لگانے کے بعد سگریٹ کی فی ڈبی قیمت میں 10 سے 30 روپے تک اضافہ ہوگا۔ آپ اسی طرح تمباکو کی فی کلو قیمت میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں دس روپے سے 390 روپے تک ٹیکس عائد ہوگا جو کہ ایڈجسٹ بل تصور کیا جائے گا۔ پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد ہر سال تمباکو نوشی سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جو تقریبا 466 افراد یومیہ بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوول تمباکو مصنوعات جیسا کہ الیکٹرانک سگریٹ اور ویلو وغیرہ شامل ہیں جو کہ نوجوان نسل میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے سوشل میڈیا اور دیگر طریقوں سے گمراہ کن معلومات نوجوان نسل تک پھیلائی جا رہی ہیں جو افسوس ناک ہے ۔ مقررین نے کہا کہ عموماً سمجھا جاتا ہے کہ یہ مصنوعات سگریٹ کے مقابلے میں کم ضرر رساں ہیں، اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس سے حوالے سے بروقت اور بھرپور اقدامات نہ اٹھائے اور اس حوالے سے قانون سازی نہ کی گئی تو آنے والے وقتوں میں اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوول تمباکو مصنوعات صحت کے لیے یکساں مضر ہے سگریٹ نوشی کی صنعت کو فروغ دینے والے افراد قانون کی زد میں آنے سے بچنے کے لیے نئے ہتھکنڈے اور طریقے استعمال کر رہے ہیں لہذاٰ حکومت اور سول سوسائٹی کو نوول اور بغیر دھوئیں کے استعال ہونے والی تمباکی کی مصنوعات کی روک تھام کے لیے بروقت اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ نئی نسل کو اس کے شر سے محفوظ بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:  ٹیکس کیسز میں التوا پر وزیراعظم برہم، متعلقہ افسران معطل، انکوائری کا حکم