منچھر جھیل میں پانی کا دباؤ کم کرنے کیلئے "ریلیف کٹ” لگا دیا گیا

سندھ کی منچھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے ایک روز بعد پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے کٹ لگا دیا گیا ہے۔
ویب ڈیسک:تفصیلات کے مطابق منچھر جھیل میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے کے سبب جھیل کے بندوں پر دباؤ بڑھ گیا اور ان کے ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہوگیا، جھیل میں پانی کی آمد زیادہ اور اخراج کم ہے، پانی کی بلند ہوتی سطح سے نمٹنے کے لیے منچھر جھیل میں آر ڈی 14 کے مقام پر بند میں کٹ لگادیا گیا۔
بند میں شگاف ڈالنے کے بعد پانی طے شدہ رخ کی طرف جانے لگا، متاثرہ افراد کو بچانے کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے امدادی آپریشن جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سہون کے بچاؤ بند پر کٹ لگانے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منچھر کا لیول 123 فٹ پہنچ گیا تھا، تیز ہوا کے نتیجے میں پانی کی لہریں بند کے اوپر سے گزر رہی تھیں، ہم نہیں چاہتے تھے کہ ہمارے شہروں کو نقصان پہنچے، سیہون شہر کو بچانے کے لیے آر ڈی 14 پر کنٹرولڈ کٹ لگایا ہے
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ بند میں شگاف سے پانچ یونین کونسلز متاثر ہوں گی، سال 2010ء میں بھی یہی یوسیز متاثرہوئی تھیں، شگاف ڈالنے سے منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم ہوگی، انڈس لنک پر بھی کام کیا جائے گا تاکہ بھان شہر کو بچایا جاسکے۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایم این وی کو سال دوہزار دس میں بھی بچایا تھا اور یہ اب بھی بچی ہوئی ہے، سیہون تحصیل کے لوگوں اور پانچ یونین کونسلوں کے لوگوں کو پورے سندھ کا پانی برداشت کرنا پڑے گا، میں اپنے لوگوں کے ساتھ ہوں اس لیے یہاں موجود ہوں، سیہون کے لوگ اپنے شہر اور یونین کونسلوں کو بچانے کے لیے محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب دریائے سندھ میں پانی چڑھا ہوتا ہے تو پھر منچھر جھیل کے پانی کا دریائے سندھ میں اخراج بھی کم ہوجاتاہے، اللہ نے منچھر جھیل کو ایشیا کی سب سے بڑی جھیل بنایا ہے اور کوئی پانی کو نہیں روک سکتا، میں بھی منچھر جھیل کا متاثر ہوں، میرا ایک گاوں باجارا پہلے ڈوب گیا جہاں میرے والد سید عبداللہ شاہ پیدا ہوئے تھے اور اب اس کٹ کے بعد دوسرا بھی ڈوب جائے گا۔

مزید پڑھیں:  سعودی وفد کے دورے پر سیاست افسوسناک ہے،وزیرخارجہ