سوات،کوہاٹ،بنوں،کرم میں دہشتگردی،8افرادشہید،7اغوا

پشاور(نمائندگان مشرق)سوات میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں امن کمیٹی کے ممبرسمیت پانچ افرادشہید ہوگئے جبکہ موبائل کمپنی کے سات ملازمین کوبھی اغوا کرلیاگیادوسری طرف بنوں میں باران ڈیم کے کنٹریکٹرکی گاڑیوں کونذرآتش کردیاگیاہے۔سوات کی تحصیل کبل کے علاقہ برہ بانڈئی میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں امن کمیٹی کے سربراہ اور پاک فوج کے اعزازی ممبر ادریس خان اپنے دومحافظ پولیس اہلکارو ں اور دو ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوگئے۔ سوات پولیس کے ڈی پی او زاہد نواز مروت نے ادریس خان سمیت پانچ افراد کے دھماکے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔ ادریس خان شورش کے دوران طالبان کے خلاف لشکر کے سربراہ بھی رہے۔ اس سے پہلے بھی ان پر متعدد حملے کئے گئے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ادریس خان کے دو محافظ پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ادریس خان کو پاک فوج کی جانب سے اعزازی میجر کا خطاب بھی دیا گیا تھا اور ان کو اعزازی میجر کا رینک لگایا گیا تھا۔ دوسری جانب مسلح شدت پسندوں نے مٹہ کے علاقہ چپریال سے نجی موبائل کمپنی کے انجینئر سمیت سات اہلکاروں کو اغوا کیا ہے اور ان کے بدلے دس کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔ سوات سے آنے والی اطلاعات کے مطابق افغانستان سے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان ٟسواتٞ کے مزید مسلح شدت پسند سوات میں داخل ہوگئے ہیں اور انہوں نے بالائی پہاڑی علاقوں میں پناہ گاہیں قائم کردی ہیں۔ گذشتہ رات مسلح شدت پسندوں نے تحصیل مٹہ کے علاقہ سخرہ میں تین اطراف سے پولیس چوکی پر حملہ کیا لیکن پولیس کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اورمسلح افراد بعد میں فرار ہوگئے۔ مقامی لوگوں کے مطابق تحصیل مٹہ کے بالائی پہاڑی علاقوں میںمسلح شدت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ادھر ایک طالب کمانڈر نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں سوات میں داخل ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھی مسلح شدت پسندوں نے رات کو تھانہ چپریال پر حملہ کیا تھا۔سوات میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے سردارخان کوبھی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں اوران سے بھتہ مانگاجارہاہے۔بنوں میں نامعلوم مسلح آفراد نے باران ڈیم رائزنگ میں مصروف ٹینکر کو آگ لگا دی اورڈرائیور پربھی تشدد کیا۔کوہاٹ میں پولیس سٹیشن بلی ٹنگ پر دستی بم حملے میں ایس ایچ او اور چار دیگر پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں میںسٹیشن ہائوس آفیسر عبد الرئوف، کانسٹیبل مظفر حسین، کانسٹیبل مطیع اللہ، کانسٹیبل عتیق، کانسٹیبل اُسامہ اور تھانے میں کسی کام کی غرض سے آئے ہوئے دو مقامی افراد عارف اور سہیل خان شامل ہیں۔دوسری طرف قبائلی ضلع کرم میں افغانستان سے ہونے والے حملے میں تین ایف سی اہلکار شہید ہوگئے ۔ایف سی اہلکار سرحدی چوکی پر مرمت کا کام کررہے تھے۔ فائرنگ سے 32 سالہ نائیک محمد رحمان شہید ہوئے جن کا تعلق کرک سے ہے جبکہ شہید نائیک معاویز خان کی عمر 34 سال اور وہ جمرود خیبرکے رہائشی تھے، فائرنگ میں شہید ہونے والے تیسرے سپاہی عرفان اللہ کی عمر 27 برس اور تعلق مالاکنڈ کے علاقے درگئی سے تھا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے، توقع ہے افغان حکومت مستقبل میں ایسی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دے گی۔

مزید پڑھیں:  حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان