جج دھمکی کیس، عمران خان جے آئی ٹی میں پیش، بیان قلمبند

ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف )پی ٹی آئی( عمران خان نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان قلمبند کرا دیا۔
پولیس تفتیشی ٹیم کی جانب سے سابق وزیراعظم کو تحریری طور پر 21 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا جب کہ پولیس کی جانب سے کچھ سوالات زبانی بھی کیے گئے۔ عمران خان سے تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں تقریباً 20 منٹ تک تفتیش کی۔

مزید پڑھیں:  روسی نائب وزیر دفاع رشوت لینے کے الزام میں گرفتار

جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج میں نے حاضری دی معلوم ہے کہ یہ ایک مذاق ہے، 26 سالہ سیاست میں ہر چیز قانون اورآئین کے دائرے میں رہ کر کی، دہشت گردی کا مقدمہ بنا کرساری دنیا کے سامنے مذاق بنایا گیا، پوری دنیا اس مقدمے پرہنس رہی ہے، شہبازگل پرجنسی تشدد کیا گیا جس پر قانونی کارروائی کا کہا تھا۔ ہمیں کہہ رہے ہیں سیلاب پر سیاست نہ کریں دوسری طرف مجھے خمم کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  اقتدار کے نشے میں‌دھت مودی کی انتخابی مہم، تمام قواعد بالائَے طاق رکھ دیئے

عمران خان نے کہا کہ حکومت سے صرف صاف اورشفاف انتخابات پرہی بات ہوسکتی ہے۔ ٹیلی تھون پر سیلاب زدگان کے لیے فنڈز جمع کرنے تھے انہوں نے چینلز بند کردیئے۔ میں ملک کے معاشی حالات کے باعث چھپ تھا اور پھر سیلاب آگیا، ہمیں جتنا دیوارسےلگائیں گے اتناہی تیارہورہے ہیں ، اب انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں ہم اسی مہینے اسلام آباد کی کال دینے والے ہیں پبلک نکلی تو برداشت نہیں کرسکیں گے۔