جنسی زیادتی

چارسدہ کے 11سالہ لڑکے سے ایبٹ آباد میں جنسی زیادتی ،اہل علاقہ مشتعل

ویب ڈیسک :چارسدہ مفتی آباد کے رہائشی 11سالہ لڑکے عبد اللہ کو ایبٹ آباد میںتعلیم اور مزدوری کیلئے لے جانے کے بہانے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ، واقعہ پر اہل علاقہ مشتعل ہو گئے اور ایبٹ آباد پولیس سے فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جماعت اسلامی یوتھ نے بھی ملزمان کی گرفتاری کیلئے سات دن کی ڈیڈ لائن دے دی جبکہ بدھ کے روز انصاف کے حصول کیلئے باپ بیٹا اسلام آباد پہنچ گئے .
مگر پولیس نے منع کیا ۔متاثرہ لڑکے کے والد اور اہل علاقہ سمیت جے آئی یوتھ ، چائلڈ پروٹیکشن چارسدہ نے صوبائی حکومت سے ملزمان کی گرفتاری اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔واقعات کے مطابق مفتی آباد چارسدہ کے رہائشی ورید ولد لطیف کے 11سالہ بیٹے عبد اللہ کو انکے پڑوسی ماصل خان ولد علی خان نے پڑھائی اور مزدوری کیلئے ایبٹ آباد میں اپنے دوست کے ہاں4ستمبر کو بھیجا ۔8ستمبر کو بیٹے عبد اللہ نے اپنے والد ورید کو فون کرکے پیسے بھجوانے کو کہاجس پر باپ نے ان سے وجہ معلوم کی تو بیٹے نے گائو ں آنے پر تفصیلات بتانے کا کہا جس پر باپ نے پیسے ایزی پیسہ کے ذریعے بھیجے اور ان کیا 11سالہ بیٹے عبد اللہ نے گائوں مفتی آباد چارسدہ پہنچ کر باپ کو بتایا کہ ایبٹ آباد پہنچتے ہی افروز نامی شخص نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی شروع کی اور مسلسل تین دن تک انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ۔
جس پرملزم افروز اور سہولت کارماصل خان کے خلاف تھانہ ہری پور ضلع ایبٹ آباد میں 8ستمبر کو دفعات 377,109اور 53سی پی اے کے تحت مقدمات درج کی ہے ۔ ایف آئی آر میں ورید نے مزید کہا ہے کہ سہولت کارماصل خان ملزم افروز کو اور بھی کئی بچے تعلیم اور مزدوری کے بہانے لاکر انکے ساتھ جنسی زیادتی کرتے تھے ۔

مزید پڑھیں:  190ملین پانڈز کیس:مزید6گواہوں کے بیان قلمبند