ترقیاتی فنڈزمنجمد

خیبرپختونخوامیں59ارب کے ترقیاتی فنڈزمنجمد کرنے پرغور

ویب ڈیسک : شدید مالی بحران اور سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کی وجہ سے صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں شامل59ارب27 کروڑ روپے کے مجوزہ نئے منصوبوں کے فنڈز منجمد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس ضمن میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی سربراہی میں جمعہ کے روز ایک اجلاس میں تمام محکمہ جات سے نئے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تفصیل طلب کر لی گئی ہے.
جس کی روشنی میں آئندہ چند روز میں نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ جات کو بجٹ میں مختص50فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کئے گئے ہیں تاہم اس کے مقابلے میں وفاقی حکومت سے مطلوبہ قسط تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ سیلاب نے بھی خیبرپختونخوا میں اربوں روپے کا نقصان کیا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کے پاس فنڈز کم پڑ گئے ہیں۔
اس لئے تقریبا444 غیر منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز منجمد کرنے کا امکان ہے۔ سول سیکرٹریٹ کے ذرائع نے اس حوالہ سے بتایا ہے کہ صوبائی حکومت نے فلڈ ریلیف کیلئے فنڈز منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے چونکہ صوبہ کے پاس اضافی وسائل موجود نہیں اس لئے پہلے مرحلے میں صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں شامل نئی سکیمیں معطل کرنے اور اس کیلئے مختص فنڈز سیلاب زدہ علاقوں میں انفرا سٹرکچر وغیرہ کی بحالی پر خرچ کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں شامل444منصوبے تاحال منظور نہیں کئے گئے ہیں اور یہ تمام منصوبے تین سال سے قبل مکمل نہیں ہوسکتے ہیں اس لئے ان منصوبوں کو فی الحال کیلئے موخر کر دیا جائے گا۔
اس بارے میں گذشتہ ہفتے سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی سربراہی میں تمام محکمہ جات کے نمائندوں کے اجلاس میں ترقیاتی فنڈز منجمد کرنے کی تجاویز پر عملدر آمد کیلئے سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے محکموں کے پلاننگ سیل سے تفصیلات کی فراہمی کے بعد صوبے میں ترقیاتی بجٹ کا کچھ حصہ منجمد کر دیا جائے گا جو59ارب27کروڑ روپے کے لگ بھگ ہوگا اور یہ تمام پیسے سیلاب زدہ علاقوں میں خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی