وفاقی وزیر مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف

وفاقی وزیر مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج

وفاقی وزیر مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما جاوید لطیف کے خلاف پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ویب ڈیسک: پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے گرین ٹاون پولیس سٹیشن میں وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف کے خلاف سیکشن 9 اور 11 ایکس-3 کی دفعات کے تحت ایف آئی درج کی گئی۔
پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر کی جانب سے ٹوئٹر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ اس نے 14 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کی پریس کانفرنس دیکھی جس میں انہوں نے عمران خان کے خلاف مذہب کے نام پر تشویشناک الزامات لگائے۔
جاوید لطیف نے پی ٹی آئی سربراہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں احمدی کمیونٹی کی سپورٹ کر کے اسلام کے بنیادی اصولوں پر حملہ کیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ جب عمران خان نے نیا پاکستان بنایا تو کراچی میں قادیانی سرگرم ہوگئے، کیا عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں نہیں کہا تھا کہ قادیانیوں کو مذہبی آزادی دی جائے گی۔
جاوید لطیف کی پریس کانفرنس کے بعد اسی روز پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے پر مخلوط حکومت خاص طور پر مسلم لیگ (ن) پر تنقید کی تھی۔
آج درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرجوش پیروکار اور ایک محب وطن پاکستانی ہیں جنہیں ان کے فلاحی کاموں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔
شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے پرائمری اسکول کی سطح پر نصاب میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق مواد کو شامل کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اپنی پریس کانفرنس میں جاوید لطیف نے عمران خان کو غیر مسلم قرار دیا اور انہوں نے اپنے پیروکاروں کو اکسانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے جان بوجھ کر یہ الفاظ استعمال کیے۔

مزید پڑھیں:  قومی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر بابراعظم جو ملنے کا امکان