اسحاق ڈار نے احتساب عدالت

اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا

گزشتہ حکومت کی جانب سے میرا پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا تھا جس وجہ سے واپس نہ آسکا، پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے، میرے خلاف جعلی کیس بنانے والوں کو شرم آنی چاہیے، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے احتساب عدالت میں پیش ہوکر خود کو کیس میں سرنڈر کردیا۔
احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ آپ اتنا عرصہ کہاں تھے؟ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں طبیعت کی خرابی کے باوجود آنا چاہتا تھا لیکن میرا پاسپورٹ کینسل کرا دیا گیا تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران حکومت کی جانب سے دنیا بھر میں سفارتخانوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ پاسپورٹ نہ دیا جائے، اب پاسپورٹ ملا ہے تو عدالت کے سامنے حاضر ہو گیا ہوں۔
عدالت نے کہا کہ وارنٹ منسوخی کی درخواست اثاثہ جات ریفرنس کے ساتھ سنیں گے، نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر کو دوبارہ طلب کرلیا گیا۔
اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ میں نے ہمیشہ وقت پر ٹیکس ریٹرن جمع کرائے، جعلی کیسز بنانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے، عمران حکومت نے ملک کا وہ برا حال کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔
ملک واپسی سے متعلق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے، ہم معیشت کو بہتر کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے، عمران خان خدا کا خوف کریں اور ملک کو چلنے دیں۔

مزید پڑھیں:  دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، خواجہ آصف