سیلاب زدہ علاقوں میں10خیمہ ہسپتال بنانے کا منصوبہ

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں سیلاب زدہ علاقوں میں عالمی ادارہ کے تعاون سے10خیمہ ہسپتال قائم کرنے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دیدی گئی ہے حکام کے مطابق مذکورہ تمام سامان پہنچ گیا ہے لیکن خیموں کی تنصیب کا تجربہ مقامی سطح پر نہ ہونے کی وجہ سے افرادی قوت بھی امدادی ادارے سے طلب کر لی گئی ہے واضح رہے کہ حالیہ سیلاب کے دوران سوات، کوہستان، چترال، ٹانک اور ڈی آئی خان میں256صحت مراکز اور ہسپتالوں کو نقصان ہوا ہے ان میں سے56ہسپتال مکمل طور پر سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں اور یہاں پر لوگوں کے علاج معالجہ کا سلسلہ معطل ہوگیا ہے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ ہسپتالوں کی تعمیر میں وقت لگے گا اس لئے عارضی طور پر ترجیحی بنیادوں پر تباہ حال ہسپتالوں میں سے10 ایسے ہسپتالوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر ہسپتال کی ضرورت زیادہ ہے ہر قسم کے موسمی اثرات سے محفوظ 4ہزار مربع میٹر پر مشتمل یہ خصوصی خیمے یونیسف کی جانب سے عطیہ کی گئی ہیں جو کہ ڈی آئی خان، سوات اور کوہستان میں نصب کئے جائیں گے ذرائع نے بتایا کہ یہ خیمے محکمہ صحت کے حوالہ کردئیے گئے ہیں لیکن اس کی تنصیب کیلئے تجربہ کار افرادی قوت دستیاب نہیں اس لئے عالمی امدادی ادارے سے خیموں کی تنصیب کیلئے ماہر کاریگر بھی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے خیموں کی تنصیب کے بعد تباہ ہونے والے ہسپتالوں کے سٹاف کو ان عارضی متبادل ہسپتالوں میں منتقل کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ کی منظوری