پختونخوا حکومت کی خواتین بجٹ کٹوتی

خیبرپختونخوا حکومت کی خواتین کیلئے مختص بجٹ میں مسلسل کٹوتی

ویب ڈیسک :خیبرپختونخوا حکومت نے خواتین کیلئے مختص ترقیاتی بجٹ میں 5 سال کے دوران مختص رقم کا 20 فیصد سے زائد خرچ ہی نہیں کیا، مالی سال 2016-17ء سے لے کر مالی سال 2020-21ء تک 5سال کے دوران 42 ارب 70 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے جن میں کمی کرتے ہوئے انہیں 33 ارب 95 کروڑ 70 لاکھ روپے کر دیا گیا، آکس فیم اور فیمنسٹ فرائیڈے کے اشتراک سے کی جانیوالی تحقیقی رپورٹ کے مطابق وفاقی اور چاروں صوبوں کے بجٹ کا جائزہ لیا گیا ہے جس میں خواتین کیلئے مختص ترقیاتی فنڈ اور اس کے استعمال پر رپورٹ مرتب کی گئی ہے
جس کے مطابق مالی سال 2016-17ء میں صوبائی حکومت نے خواتین سے متعلق 64 ترقیاتی منصوبوں کیلئے7ارب 18کروڑ50لاکھ روپے مختص کئے تھے اور مالی سال کے اختتام تک اس میں اضافہ کرتے ہوئے 7 ارب 53کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کئے گئے.
2017-18میں 59ترقیاتی منصوبوں کیلئے 5 ارب 55 کروڑ روپے مختص تھے تاہم سال کے اختتام تک اس میں 46 فیصد کٹوتی کرتے ہوئے 2 ارب 95کروڑ20لاکھ روپے ہی خرچ کئے جا سکے، 2018-19ء میں صوبائی حکومت نے 51 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 8ارب 8 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کئے تھے جو سال کے اختتام تک 7 ارب 90 لاکھ روپے ہی خرچ کر سکے، 2019-20ء میں خواتین کے مخصوص 90 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 12 ارب 15کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے تاہم 22 فیصد سے بھی زائد کٹوتی کرتے ہوئے 9 ارب 49 کروڑ 80 لاکھ روپے استعمال کئے جا سکے، 2020-21ء میں 71 منصوبوں کیلئے 9 ارب 73 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص ہوئے تاہم 6 ارب 96کروڑ10لاکھ روپے ہی خرچ کئے جا سکے ۔

مزید پڑھیں:  چمن، بارشوں میں 25 دیہاتوں کو ملانے والی شاہراہ بہہ گئی